بریکنگ نیوز

6/recent/ticker-posts

العزیزیہ ریفرنس: واجد ضیاء بیان ریکارڈ کروانے کیلئے احتساب عدالت میں پیش

العزیزیہ ریفرنس: واجد ضیاء بیان ریکارڈ کروانے کیلئے احتساب عدالت میں پیش
سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ملز ریفرنس کی سماعت کے دوران پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء احتساب عدالت میں پیش ہوگئے، جہاں ان کا بیان ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کر رہے ہیں۔

ایون فیلڈ: ملزمان کا بیان لینے کی نیب کی استدعا مسترد، واجد ضیاء 10 مئی کو طلب

8 مئی کو ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران احتساب عدالت نے واجد ضیاء کو 10 مئی کو طلب کیا تھا۔

پیشی کے لیے سابق وزیراعظم نواز شریف خصوصی طیارے سے اسلام آباد پہنچے۔

سماعت کے دوران واجد ضیاء نے بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے بتایا کہ 20 اپریل کو وہ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے کے طور پر کام کر رہے تھے کہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ سنایا۔

واجد ضیاء نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے گلف اسٹیل ملز کے قیام، فروخت اور واجبات سے متعلق سوالات پوچھے گئے۔

واجد ضیاء کے مطابق یہ بھی پوچھا گیا کہ سرمایہ قطر سے کس طرح یوکے اور سعودی عرب گیا؟ جبکہ سپریم کورٹ نے یہ بھی پوچھا کہ قطری شہزادے حمد بن جاسم کا خط افسانہ تھا یا حقیقت؟

گواہ واجد ضیاء کے مطابق حسین نواز کے نواز شریف کو کروڑوں روپے کے تحائف سے متعلق بھی سوال کیے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ لندن فلیٹس اور برطانیہ میں قائم اُس کمپنی سے متعلق سوال بھی پوچھا گیا جو اس ریفرنس سے متعلق نہیں جبکہ انہیں یہ تفتیش بھی کرنی تھی کہ نواز شریف ان اثاثوں کے مالک ہیں یا کوئی بے نامی دار ہیں۔

واجد ضیاء کے مطابق یہ وہ سوال ہیں جن سے متعلق تفتیش کرنی تھی اور جے آئی ٹی کو سپریم کورٹ کی طرف سے 60 دن میں حتمی رپورٹ دینے کا کہا گیا تھا۔

احتساب عدالت میں واجد ضیاء کا بیان ریکارڈ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کی مدت میں مزید ایک ماہ کی توسیع کرتے ہوئے احتساب عدالت کو 9 جون تک کی مہلت دے دی تھی۔



from پاکستان
https://ift.tt/2jMZ2r2

Post a Comment

0 Comments