بریکنگ نیوز

6/recent/ticker-posts

کشمیری قوم کی جدوجہد آزادی میں نئی روح پھونکنے والے برہان کا تیسرا یومِ شہادت

نوجوان کمانڈر برہان مظفر وانی
کشمیری قوم کی جدوجہد آزادی میں نئی روح پھونکنے والے نوجوان کمانڈر برہان مظفر وانی کی شہادت کو 3 سال مکمل ہوگئے، مقبوضہ وادی کے اس نوجوان کی زندگی ناصرف درس حریت کا عملی نمونہ بنی، ساتھ ہی درندہ صفت بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہادت کے بعد کشمیری قوم کو آزادی کی نئی راہوں پر گامزن کر گئی۔

برہان مظفر وانی مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ کے گاؤں شریف آباد میں پیدا ہوئے، انہوں نے پلوامہ کے علاقے ترال میں ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ گھرانے میں آنکھ کھولی۔ برہان وانی خود بھی ایک ہونہار طالبعلم تھا جس نے صرف پندرہ سال کی عمر میں بھارتی فوج کے خلاف ہتھیار اٹھائے، برہان وانی سماجی میڈیا پر کشمیری نوجوانوں کے لیے ایک آئیڈل جبکہ قابض فوج کی آنکھ کا کانٹا بن چکا تھا، اکیس سال کی عمر میں برہان وانی نے ایک ویڈیو میں کشمیری نوجوانوں کو ہندوستان کے خلاف مسلح جدوجہد کا حصہ بننے کی دعوت دی۔

اکتوبر 2010 میں پندرہ سال کی عمر میں بھارتی قبضے کے خلاف جدوجہد آزادی کا آغاز کیا، سوشل میڈیا پر بھارتی پروپیگنڈا کے جواب کا جدید طریقہ اختیار کر کے جدوجہد آزادی کو نئی جدت دی جس کی وجہ سے وہ کشمیری قوم کے نئے ہیرو کے طور پر سامنے آئے۔

آٹھ لاکھ بھارتی فوج کی چھ سال تک نیندیں اڑانے والے اس مجاہد آزادی کو آٹھ جولائی دو ہزار سولہ کو کرناگ میں شہید کیا گیا۔

22 سال کی عمر میں وطن کی آزادی کی خاطر جام شہادت نوش کرنے والا برہان وانی کشمیر میں جاری تحریک کی نئی شمع روشن کر گیا، وانی کے جنازے پر شروع ہونے والے مظاہروں کا سلسلہ تین سال بعد بھی نہ تھما، برہان وانی کی شہادت کے بعد گزشتہ تین سال میں سینکڑوں کشمیریوں کو شہید، ہزاروں کو زخمی جبکہ کئی ہزار کشمیریوں کو جیلوں اور ٹارچر سیلوں میں اذیت کا نشانہ بنایا گیا۔



from پاکستان
https://ift.tt/2XQO7m0

Post a Comment

0 Comments