
برہان مظفر وانی مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ کے گاؤں شریف آباد میں پیدا ہوئے، انہوں نے پلوامہ کے علاقے ترال میں ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ گھرانے میں آنکھ کھولی۔ برہان وانی خود بھی ایک ہونہار طالبعلم تھا جس نے صرف پندرہ سال کی عمر میں بھارتی فوج کے خلاف ہتھیار اٹھائے، برہان وانی سماجی میڈیا پر کشمیری نوجوانوں کے لیے ایک آئیڈل جبکہ قابض فوج کی آنکھ کا کانٹا بن چکا تھا، اکیس سال کی عمر میں برہان وانی نے ایک ویڈیو میں کشمیری نوجوانوں کو ہندوستان کے خلاف مسلح جدوجہد کا حصہ بننے کی دعوت دی۔
اکتوبر 2010 میں پندرہ سال کی عمر میں بھارتی قبضے کے خلاف جدوجہد آزادی کا آغاز کیا، سوشل میڈیا پر بھارتی پروپیگنڈا کے جواب کا جدید طریقہ اختیار کر کے جدوجہد آزادی کو نئی جدت دی جس کی وجہ سے وہ کشمیری قوم کے نئے ہیرو کے طور پر سامنے آئے۔
آٹھ لاکھ بھارتی فوج کی چھ سال تک نیندیں اڑانے والے اس مجاہد آزادی کو آٹھ جولائی دو ہزار سولہ کو کرناگ میں شہید کیا گیا۔
22 سال کی عمر میں وطن کی آزادی کی خاطر جام شہادت نوش کرنے والا برہان وانی کشمیر میں جاری تحریک کی نئی شمع روشن کر گیا، وانی کے جنازے پر شروع ہونے والے مظاہروں کا سلسلہ تین سال بعد بھی نہ تھما، برہان وانی کی شہادت کے بعد گزشتہ تین سال میں سینکڑوں کشمیریوں کو شہید، ہزاروں کو زخمی جبکہ کئی ہزار کشمیریوں کو جیلوں اور ٹارچر سیلوں میں اذیت کا نشانہ بنایا گیا۔
from پاکستان
https://ift.tt/2XQO7m0
0 Comments