
فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ویڈیو بیان ڈیموکریٹس کے قانون سازوں کی جانب سے ٹرمپ کے خلاف عائد الزامات کی تحقیقات کے ردعمل میں دیا گیا۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے ڈیموکریٹک حریف اور نائب صدر جو بائیڈن کو نقصان پہنچانے کے لیے یوکرین کے صدر سے مدد طلب کرکے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی۔
ویڈیو بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ ’ ڈیموکریٹس کی جانب سے امریکی حقوق کو خطرہ لاحق ہے، وہ آپ کے ہتھیار، آپ کی صحت، آپ کا ووٹ اور آزادی واپس لینا چاہتے ہیں‘۔
مختلف ٹوئٹس میں ٹرمپ نے خود پر عائد الزامات کو دہرایا اور کہا کہ مواخذے کی تحقیقات چڑیلوں کا شکار ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ڈیموکریٹک قانون ساز ایڈم اسکف جو مواخذے کی تحقیقات کی سربراہی کررہے ہیں انہوں نے مجھے بدنام کیا اور بہتان لگایا، انہیں کانگریس سے مستعفی ہونا چاہیے۔
امریکی صدر نے بعدازاں ری پبلکن سیاستدانوں اور میڈیا اتحادیوں کی درجنوں ویڈیو کلپس ری ٹوئٹ کیں جس میں یوکرین اسکینڈل میں ڈونلڈ ٹرمپ کا دفاع اور ڈیموکریٹس پر تنقید کررہے تھے۔
اس کا اختتام ٹرمپ کی جانب سے منظور شدہ اشتہار ری ٹوئٹ کرنے سے ہوا جس میں جو بائیڈن اور ان کے بیٹے ہنٹر کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جو یوکرین کی گیس کمپنی میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں جبکہ ان کے والد نائب صدر ہیں۔
اشتہار میں کہا گیا کہ ’جب صدر ٹرمپ نے یوکرین سے جو بائیڈن کے بیٹے کے خلاف کرپشن کی تحقیقات کا کہا تو ڈیموکریٹ ان کا مواخذہ کرنا چاہتے ہیں اور اس میں ان کا پالتو میڈیا بھی ساتھ کھڑا ہے‘۔
اس میں مزید کہا گیا کہ ’ وہ (جو بائیڈن) الیکشن ہار گئے اور اب وہ یہ چوری کرنا چاہتے ہیں‘۔
خیال رہے کہ جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کو باضابطہ طور پر بدعنوانی کا الزام عائد نہیں کیا گیا اور جو بائیڈن نے ہر طریقے سے پراسیکیوٹر کی برطرفی کی کوشش کی کیونکہ امریکا، مغربی یورپی ممالک آئی ایم ایف سب کا ماننا تھا کہ وہ کرپشن پر اتنے سخت نہیں تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی کرنے والے کانگریس کی کمیٹیوں نے امریکا کے اسٹیٹ سیکریٹری مائیک پومیو کو یوکرین سے وابستہ دستاویزات سامنے لانے کا حکم اور محکمہ اسٹیٹ کے 5 عہدیداران سے اگلے ہفتے انٹرویوز کریں گے۔
جن عہدیداران سے انٹرویو کیے جائیں گے ان میں یوکرین میں تعینات کی گئی سابق امریکی سفیر میری یوانوچ بھی شامل ہیں جنہیں رواں برس کے آغاز میں امریکی صدر نے یوکرین کو جو بائیڈن کے خلاف تحقیقات سے متعلق دباؤ ڈالنے کی کوششوں پر مزاحمت کرنے پر برطرف کردیا تھا۔
from تازہ ترین بین الاقوامی خبریں | دنیا کی خبریں https://ift.tt/2mN6OXf
ہمارا ملک داؤ پر لگا ہوا ہے ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا تھا، ایسا ڈونلڈ ٹرمپ نے کیوں کہا اور اتنی بڑا خطرہ اچانک کیسے لاحق ہوا؟ جان لیں اس خبر میں https://ift.tt/2og5Q65
0 Comments