غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر کوئی شخص 11 گھنٹوں تک کی ضرورت سے زیادہ نیند لے یا پھر صرف 4 گھنٹوں کی کم نیند لے تو اس میں پھیپھڑوں کی لاعلاج بیماری کا خظرہ 2 سے 3 گنا بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق پورے دن میں جسم کو مناسب آرام دینے سے پھیپھڑوں کے سیل میں خرابی میں کمی ہونے لگتی ہے۔
برطانیہ کے محققین کا کہنا ہے کہ انسانی جسم کا اندرونی نظام جسم کے تقریباً ہر خلیے کو ریگولیٹ کرتا ہے، جسم کا اندرونی نظام 24 گھنٹے تک ایک طریقہ کار کے تحت کام کرتا ہے جس میں سونا، ہارمونز کا اخراج اور میٹابولزم کا کام کرنا وغیرہ شامل ہے اور ان تمام کاموں کے لیے سانس لینا سب سے اہم ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کم یا زیادہ سونے کی وجہ سے ہونے والے پلمونری فائبروسز (پھیپھڑوں)کی ایک بہت ہی دردناک حالت ہے جو اس وقت لاعلاج بیماری ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ اس حالت سے بچنے کے لیے صرف احتیاط ہی ضروری ہے، اوسط نیند سے زائد سونے یعنی 11 گھنٹے تک کی نیند لینے یا پھر ضرورت سے بہت کم نیند لینے کی وجہ سے یہ مسائل سامنے آتے ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ اس حالت سے بچنے کے لیے صرف احتیاط ہی ضروری ہے، اوسط نیند سے زائد سونے یعنی 11 گھنٹے تک کی نیند لینے یا پھر ضرورت سے بہت کم نیند لینے کی وجہ سے یہ مسائل سامنے آتے ہیں۔
from صحت https://ift.tt/2FjK8Dq
https://ift.tt/2MLcf2L
0 Comments