چیئرمین نیب نے ان کے خلاف شکایات موصول ہونے کے بعد تحقیقات کا حکم جاری کیا تھا۔
نیب کا الزام ہے کہ سیاست میں آنے بعد ن لیگی رہنما کے اثاثوں میں اضافہ ہوا۔ ان کا حبیب کالونی شیخوپورہ میں 12 مرلے کا گھر ڈیڑھ ایکڑ تک بڑھ گیا۔
قومی احتساب بیورو کے مطابق میاں جاوید لطیف نے اپنے اہلخانہ کے نام اربوں روپے کی جائیداد بنائی۔ اس معاملے کی تحقیق کیلئے نیب نے آٹھ رکنی ٹیم بھی تشکیل دے رکھی ہے۔
ن لیگی رہنما کا کہنا ہے کہ ان کے تمام اثاثوں کا ریکارڈ موجود ہونے کے باوجود نیب کیوں کردار کشی پر تلی ہے؟مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
گزشتہ پیشی پر جاوید لطیف کے سے پوچھا گیا تھا کہ ان کا بیٹا کروڑوں روپے کا مالک کیسا بن گیا۔ جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے ن لیگی رہنما نے سات اثاثہ جات کے متعلق فارم پر کرنے کا کہا تھا۔
جاوید لطیف اور انکی فیملی کے 7 ارکین کو یہ یکم جنوری تک معلومات فراہم کرنے کا کہا گیا تھا۔ نیب نے مرکزی بینک اور نجی بینکوں سے ن لیگی رہنما کے اکاؤنٹس کی تفصیل بھی حاصل کی ہیں۔
ریکاڑد کے حصول کیلئے محکمہمال، لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور ڈپٹی کمشنرز کو مراسلہ لکھا گیا تھا۔
from پاکستان
https://ift.tt/2ubouPP
0 Comments