پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہاٹ لائن رابطہ ہوا ہے جس میں پاک فوج کے ڈی جی ایم او نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بلا اشتعال فائرنگ کا مسئلہ اٹھایا جب کہ بھارتی فوج کی طرف سے ایل او سی کراسنگ کو جواز بنا کر شہریوں پر جان بوجھ کر فائرنگ پر بھی بات کی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے ڈی جی ایم او کا کہنا تھا کہ رواں سال بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے 219 بے گناہ شہری شہید ہوئے جس میں 112 خواتین اور 20 بچے بھی شامل ہیں۔
بھارتی فورسز کی کارروائیاں ایل او سی پر صورتحال مزید کشیدہ کرنے کا باعث ہیں، بھارت کے اس طرح کے غیر پیشہ ورانہ اور غیر اخلاقی اقدامات امن کے لیے نقصان دہ ہیں۔
ڈی جی ایم او نے مزید کہا کہ دیرپا امن کے لیے بھارت فائربندی کے معاہدے پر عمل کرے اور الزام تراشی کے بجائے اپنا قبلہ درست کرے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کرکے ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔
from پاکستان https://ift.tt/2jhLVOy
https://ift.tt/2KllofH
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہاٹ لائن رابطہ ہوا ہے جس میں پاک فوج کے ڈی جی ایم او نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بلا اشتعال فائرنگ کا مسئلہ اٹھایا جب کہ بھارتی فوج کی طرف سے ایل او سی کراسنگ کو جواز بنا کر شہریوں پر جان بوجھ کر فائرنگ پر بھی بات کی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے ڈی جی ایم او کا کہنا تھا کہ رواں سال بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے 219 بے گناہ شہری شہید ہوئے جس میں 112 خواتین اور 20 بچے بھی شامل ہیں۔
بھارتی فورسز کی کارروائیاں ایل او سی پر صورتحال مزید کشیدہ کرنے کا باعث ہیں، بھارت کے اس طرح کے غیر پیشہ ورانہ اور غیر اخلاقی اقدامات امن کے لیے نقصان دہ ہیں۔
ڈی جی ایم او نے مزید کہا کہ دیرپا امن کے لیے بھارت فائربندی کے معاہدے پر عمل کرے اور الزام تراشی کے بجائے اپنا قبلہ درست کرے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کرکے ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔
0 Comments