مردان میں مسلم لیگ (ن) کے ہونے والے جلسہ عام کے اختتام پر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کارکنوں کے نعروں کا ہاتھ ہلا کر جواب دے رہے تھے کہ ایک شخص کی جانب سے ٹوپی ان کی طرف اچھالی گئی۔
شہباز شریف پھینکی گئی ٹوپی کو نظر انداز کرتے ہوئے اسٹیج سے اتر کر چلے گئے لیکن ٹوپی پھینکنے والے شخص کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی بیٹی کے اغواء اور عدم بازیابی کے خلاف احتجاجاً یہ عمل کیا۔
ٹیکسلا کے رہائشی ہارون نامی شخص کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو بیٹی کی بازیابی کیلئے درخواست دینا چاہتا تھا لیکن سیکیورٹی عملے نے شہباز شریف تک پہنچنے نہیں دیا۔
انہوں نے شکایت کی کہ 4 اپریل کو ان کی 17 سالہ بیٹی ٹیکسلا کے ایک مدرسہ سے اغوا ہوئی اور ملزم کی گرفتاری کے باوجود تاحال بازیاب نہ ہوئی۔
یاد رہے کہ مردان میں ہونے والے مسلم لیگ (ن) کے جلسے میں پارٹی کے صدر و وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے خطاب کیا تھا اور پاکستان تحریک انصاف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
واضح رہے کہ سیاسی جلسوں اور قائدین پر متعدد بار جوتے اور بوتلیں پھینکی گئی ہیں جس کا نشانہ سابق وزیر اعظم نواز شریف، عمران خان اور احسن اقبال سمیت کئی رہنما بن چکے ہیں لیکن یہ پہلی بار ہے کہ کسی نے احتجاجاً ٹوپی پھینکی ہے۔
from پاکستان https://ift.tt/2jhLPqa
https://ift.tt/2jf9aca
مردان میں مسلم لیگ (ن) کے ہونے والے جلسہ عام کے اختتام پر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کارکنوں کے نعروں کا ہاتھ ہلا کر جواب دے رہے تھے کہ ایک شخص کی جانب سے ٹوپی ان کی طرف اچھالی گئی۔
شہباز شریف پھینکی گئی ٹوپی کو نظر انداز کرتے ہوئے اسٹیج سے اتر کر چلے گئے لیکن ٹوپی پھینکنے والے شخص کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی بیٹی کے اغواء اور عدم بازیابی کے خلاف احتجاجاً یہ عمل کیا۔
ٹیکسلا کے رہائشی ہارون نامی شخص کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو بیٹی کی بازیابی کیلئے درخواست دینا چاہتا تھا لیکن سیکیورٹی عملے نے شہباز شریف تک پہنچنے نہیں دیا۔
انہوں نے شکایت کی کہ 4 اپریل کو ان کی 17 سالہ بیٹی ٹیکسلا کے ایک مدرسہ سے اغوا ہوئی اور ملزم کی گرفتاری کے باوجود تاحال بازیاب نہ ہوئی۔
یاد رہے کہ مردان میں ہونے والے مسلم لیگ (ن) کے جلسے میں پارٹی کے صدر و وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے خطاب کیا تھا اور پاکستان تحریک انصاف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
واضح رہے کہ سیاسی جلسوں اور قائدین پر متعدد بار جوتے اور بوتلیں پھینکی گئی ہیں جس کا نشانہ سابق وزیر اعظم نواز شریف، عمران خان اور احسن اقبال سمیت کئی رہنما بن چکے ہیں لیکن یہ پہلی بار ہے کہ کسی نے احتجاجاً ٹوپی پھینکی ہے۔
0 Comments