چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ بل کو پہلے قائمہ کمیٹی برائے دفاع میں بھیجا جائے اور ایوان میں معاملے پر بات کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے حمایت کے فیصلے سے قبل اعتماد میں نہیں لیا۔ حکومت اورمسلم لیگ ن مل کرعجلت میں قانون سازی کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم توسیع کے مخالف نہیں مگر چاہتے ہیں کہ پارلیمانی قوائد و ضوابط پر عمل کیا جائے، ہمارے پاس صرف 50 ووٹ ہیں، ہم کچھ نہیں کر سکتے۔
خیال رہے کہ حکومت کے ایک وفد نے پرویزخٹک کی سربراہی میں پیپلزپارٹی کے وفد سے ملاقات بھی کی تھی۔
ملاقات کے بعد بلاول نے ٹویٹ کیا تھا کہ ہمارے لیے قانون سازی کی جتنی زیادہ اہمیت ہے، اتنا ہی ضروری جمہوری عمل پر عمل پیرا ہونا ہے، پیپلز پارٹی اس مسئلے کو دوسری جماعتوں کے ساتھ بھی اٹھائے گی۔
انہوں نے لکھا کہ کچھ سیاسی جماعتیں قانون سازی کے قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھنا چاہتی ہیں۔ جتنی اہم قانون سازی ہے، اتنا ہی اہم ہمارے لئے جمہوری عمل کی پاسداری ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی اس معاملے پر دوسری سیاسی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لے گی۔
from پاکستان
https://ift.tt/2ZLUDZE
0 Comments