ان کی ضمانت 6 جنوری تک منظور کی گئی ہے۔ قبل ازیں جج ارشد حسین بھٹہ نے حسان خان نیازی کے تاخیر سے پیش ہونے پر درخواست ضمانت خارج کردی تھی۔
درخواستگزار نے تاخیر سے پیش ہونے پر جج سے معذرت کی جسے قبول نہیں کیا گیا۔ حسان نیازی کے وکیل حیدر مجید کا کہنا تھا عدالت نے موقف سنے بغیر درخواست ضمانت خارج کی۔
بعد ازاں نئی درخواست میں سائل نے مؤقف اپنایا کہ مذ ہبی جماعتوں کی پیشی کے باعث صرف 5 منٹ عدالت پہنچنے میں تاخیر ہوئی، عدالت نے حسان خان کی نیازی کی درخواست میرٹس کے برعکس خارج کی، قبل از گرفتاری درخواست عدالت صرف میرٹس پر خارج کر سکتی ہے۔
عدالت میں وکیل حسان نیازی کا کہنا تھا کہ ان کے مؤکل شامل تفتیس ہوچکے ہیں لیکن تفتیشی افسر کی جانب سے اب تک رپورٹ پیش نہیں کی جاسکی
وزیراعظم کے بھانجے نے اپنی درخواست میں استدعا کی تھی کہ پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں عدالت ضمانت منظور کرکے پولیس کو گرفتاری سے روکے۔
خیال رہے کہ پولیس نے حسان نیازی کو پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی(پی آئی سی) پر حملے کے کیس میں نامزد کیا تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور پولیس وین کا دروازہ توڑنے میں ملوث رہا۔
حسان نیازی نے 20 دسمبر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوکر ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کی تھی۔
پولیس کے مطابق حسان خان نیازی کو مقدمہ کی ضمنی میں نامزد کیا گیا ہے کیوں کہ وہ توڑ پھوڑ اور پولیس کی گاڑی کو نذر آتش کرنے میں پیش پیش تھا۔
from پاکستان
https://ift.tt/2sH02Fj
0 Comments