افشاں لطیف نے کہا ہے کہ ڈاکٹر پرویز احمد خان نے کاشانہ کیس رپورٹ بنائی تھی،سی ایم آئی ٹی کی وجہ سے آج بھی کاشانہ کی فضا بچیوں کی آہ وپکارسے گونج رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق افشاں نے کہا ہے کہ جس رپورٹ میں اجمل چیمہ کو کلیئر قرار دیاگیاوہ رپورٹ میرے لئے نئی نہیں ہے۔
خیال رہے کاشانہ شیلٹر ہوم سکینڈل میں سابق صوبائی وزیر اجمل چیمہ کو کلین چٹ دے دی گئی ہے۔ سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف کے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیاگیاہے۔روزنامہ جنگ کے مطابق کاشانہ سکینڈل میں انسپکشن ٹیم نے رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کردی گئی۔ رپورٹ کے مطابق کسی بچی سے زیادتی یا بچیوں کو کہیں بھجوانے کے ثبوت نہیں ملے ہیں۔چیئرمین سی ایم آئی ٹی ڈاکٹر راحیل احمد صدیقی کا کہنا ہے کہ سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف کے سابق صوبائی وزیر پر لگائے گئے کئی الزامات کی تحقیقات کی لیکن الزامات درست ثابت نہیں ہوئے۔
یاد رہے کاشانہ شیلٹر ہوم کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے کچھ عرصہ قبل الزام لگایا تھا کہ دارالامان کی بچیوں کو زبردستی شادیاں کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے جس میں کاشانہ کا عملہ بھی ملوث ہے۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ عدالت بچیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی انکوائری کے لیے کمیشن بنائے، جو کم از کم لاہور ہائی کورٹ کے جج پر مشتمل ہو۔افشاں لطیف نے سابق صوبائی وزیر اجمل چیمہ پر الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ گیارہ جولائی کو صوبائی وزیر نے ان کے دفتر کا اچانک دورہ کیا، ان کی کرسی پر بیٹھ گئے پھر لڑکیوں کے کمرے میں جا کر ان سے تنہائی میں ملاقاتیں کرتے رہے اور بعد میں مجھے ڈرایا دھمکایا اور کہا کہ اگر ان کی بات نہ مانی گئی تو ان کا تبادلہ کر دیا جائے گا۔
from پاکستان
https://ift.tt/39kF5k9
0 Comments