تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز تحریک انصاف گلالئی کے وفاق سمیت چاروں صوبوں سے تعلق رکھنے والے مرکزی رہنماؤں نے پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنمانیئر حسین بخاری سے ملاقات میں باقاعدہ س طور پر پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کردیا۔ تحریک انصاف گلالئی کوخیر آباد کہنے والے رہنماؤں میں مرکزی صدر سردار علی لغاری،جنرل سیکرٹری پروفیسر وحید کمال اور ایڈیشنل سیکرٹری گلزار گیلانی بھی شامل ہیں۔
پیپلز پارٹی میں شمولیت کی تصدیق کرتےہوئے گلزار گیلانی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی عوامی جماعت ہے اور چاروں صوبوں کی زنجیر ہے،انہوں نے کہا کہ عوام کی جو خدمت پیپلز پارٹی میں رہ کر کی جا سکتی ہے وہ تحریک انصاف گلالء گروپ میں نہیں کی جا سکتی۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف گلالئی کی سربراہ عائشہ گلالئی بھی سابق صدر پرویز مشرف کی حمایت میں آ گئیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر سیاستدانوں نے پرویز مشرف کو کچھ کہا تو پھر میں اپنی ابابیل فورس کو کال دوں اور وہ پاکستان میں وہ حل چل مچائیں گے کہ یہ سیاستدان بھاگنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
اس وقت سارے سیاستدان مل کر ایک آدمی کو نشانہ بنا رہے ہیں جو پرویز مشرف ہیں۔ہمارے سیاستدانوں کو شرم آنی چاہئیے،انہوں نے اپنے اپنے دورِ اقتدار میں جو لوٹ مار مچائی ہے۔عائشہ گلا لئی نے مزید کہا کہ ان سیاستدانوں پر الیکشن لڑنے پر پابندی لگنی چاہئیے ان سے پوچھنا چاہئیے کہ آپ نے دس دس سالوں میں غریب عوام کے لیے کیا کام کیا،ان پر تو الیکشن میں حصہ لینے پر پابندی ہونی چاہئیے۔ یہ اپنے آپ کو صاف شفاف ثابت کرنے کے لیے پرویز مشرف پر چڑھائی کر دیتے ہیں جو تین کمروں کے اپارٹمنٹ میں رہتا ہے جس کے دور میں سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں اتنی نہیں تھی جنتی آج ہیں۔م
شرف کے دور میں پاکستان کے قرضے کم ہوئے اور ڈالر کی قیمت بھی کم تھی،عمران خان اور نواز شریف نے اتنے قرضے لیے،یہ مل کر مشرف کو الزام دیتے ہیں،انہیں دھمکیاں دیتے ہیں۔عائشہ گلا لئی کا مزید کہنا ہے کہ پرویز مشرف کو ق لیگ اور امیر مقام نے دھوکہ دیا۔عائشہ گلا لئی کا مزید کہنا تھا کہ میں پرویز مشرف کی پارٹی کی نہیں ہوں لیکن میں پرویز مشرف کے اخلاق سے متاتر ہوں ان کےعوامی اقدامات سے متاثر ہوں۔
اگر پرویز مشرف کو سیاستدانوں کو کچھ کہا تو پھر میں اپنی ابابیل فورس کو کال دوں اور وہ پاکستان میں وہ حل چل مچائیں گے کہ یہ سیاستدان بھاگنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
from پاکستان
https://ift.tt/2su4vLp
0 Comments