مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف احتساب عدالت میں پیشی کے بعد پنجاب ہائوس پہنچے تو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی پنجاب ہائوس کی راہ لی، جہاں ان کی نوازشریف سے تفصیلی ملاقات ہوئی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال، حکومتی امور اور نگران وزیراعظم کے معاملہ پر حکومت اور اپوزیشن میں جاری مشاورت پر بات چیت ہوئی، شاہد خاقان عباسی نے اپوزیشن لیڈر سے نگران وزیراعظم کے ناموں پر اب تک ہونے والی مشاورت پر نواز شریف کو بریفنگ دی ، نوازشریف نے اس حوالے سے ضروری گائیڈ لائنز اور ہدایات جاری کیں ۔
ملاقات میں وفاقی بجٹ سے متعلق امور بھی ملاقات میں زیرغور آئے اور وزیراعظم نے پارٹئ قائد کو بتایا کہ بجٹ میں عوام کو ریکیف فراہم کیا گیا ہے اور ان پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔
ملاقات میں نوازشریف نے ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں اچانک اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا اور وزیراعظم کو ہدایت کی کہ لوڈ شیڈنگ کی اصل وجوہات کا پتہ چلایا جائے اور لوڈشیڈنگ کے مسئلہ پر قابو پانے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں، رمضان المبارک میں سحری اور افطاری میں کسی صورت لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے۔
وزیراعظم نے انہیں اس سلسلہ میں فوری اقدامات کی یقین دہانی کرائی اور بتایا کہ وہ اس سلسلہ میں توانائی سے متعلق کابینہ کمیٹی کے اجلاسوں کی مسلسل صدارت کر رہے ہیں، ساٹھ فیصد سے زائد فیڈرز پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ زیرو ہے، انتظامی مسائل اور ٹرپنگ کی وجہ سے زیادہ تعطل آتا ہے۔
اس موقع پر نوازشریف نے رابطہ عوام مہم ، ووٹ کو عزت دو کے بیانیہ کو عوام تک پہنچانے اور عدالتوں میں زیرسماعت مقدمات اور ان کے ممکنہ فیصلوں کے اثرات پر بھئ وزیراعظم سے مشاورت کی ، وزیراعظم نے نوازشریف کو بتایا کہ فاٹا اصلاحات کا عمل جلد مکمل کرنے جا رہے پیں۔
اس سے قبل چھبیس اپریل کو بھی قائد مسلم لیگ (ن) سے وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے ملاقات کی ہے، ملاقات میں نواز شریف نے وزیراعظم کو آئندہ بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے اور نیا ٹیکس نہ لگانے کی ہدایت کی تھی۔
from پاکستان
https://ift.tt/2HLn1pg
0 Comments