فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 76 سالہ کارڈِ نل جارج پیل کو آسٹریلیا کے شہر میلبرن کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ان کے خلاف جنسی ہراساں کرنے کے الزامات سے متعلق سماعت ہوئی۔
میلبرن عدالت کے جج نے ہدایت جاری کی کہ ویٹی کن میں مالی امور کے چیف کو جنسی ہراساں کرنے کے مختلف الزامات میں ٹرائل کا سامنا کرنا ہوگا، جس کے بعد وہ ان الزمات کا سامنا کرنے والے اعلیٰ ترین رومن کیتھولک پیشوا بن گئے۔
کارڈِنل جارج پیل نے صحت جرم سے انکار کردیا جبکہ ان پر ابتدائی طور لگائے گئے الزامات میں سے تقریباً آدھے الزامات کو خارج کردیا گیا۔
رومن کیتھولک پر لگائے گئے الزامات کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں تاہم یہ بتایا گیا ہے کہ مذہبی پیشوا پر لگائے گئے الزامات 1970 کی دہائی سے 1990 کی دہائی کے درمیان ہونے والے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعات سے متعلق ہیں۔
تاہم یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان پر لگائے گئے الزامات میں سے ایک الزام 1970 کی دہائی میں آسٹریلیا کی ریاست وکٹوریہ کے ایک قصبے کے سوئمنگ پول میں پیش آنے والے واقعے سے متعلق ہے، اور یہ وہ دور تھا جب کارڈِنل جارج پیل وہاں مذہبی پیشوا تھے۔
جنسی طور پر ہراساں کرنے کا دوسرا الزام 1990 کی دہائی میں ہونے والے ایک واقعے سے متعلق ہے، جب وہ میلبرن کے سینٹ پیٹرکس کیتھڈرل میں اپنی ذمہ داری نبھاتے تھے۔
وکٹوریہ کاؤنٹی کورٹ میں سماعت کے دوران کارڈِنل جارج پیل کے وکیل روبرٹ رچٹر نے اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ یہ دو علیحدہ علیحدہ واقعات سے متعلق مقدمات ہیں اور انہیں 20 سال سے زائد کا عرصہ بھی گزر چکا ہے اس لیے ان کا علیحدہ علیحدہ ٹرائل ہونا چاہیے۔
عدالت نے سماعت 16 مئی تک کے لیے ملتوی کردی جہاں ان الزامات کے ٹرائل اور اس کی تاریخ کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔
مذببی پیشوا جب عدالت میں داخل ہورہے تھے تو پولیس نے انہیں اپنے حصار میں لے لیا تھا۔
خیال رہے کہ مذہبی پیشوا اس وقت ضمانت پر ہیں جو ویٹی کن سے چھٹیاں لے کر اپنے خلاف عائد الزامات میں ٹرائل کا سامنا کرنے کے لیے آسٹریلیا آئے ہیں جبکہ ان کا پاسپورٹ بھی ضبط کرلیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ کارڈِنل جارج پیل اس وقت پاپ فرانسس کے قابلِ اعتماد ساتھیوں میں سے ایک ہیں جنہیں رومن کیتھولک چرچ میں مالی معاملات کو بہتر رکھنے کے لیے مالی امور کا چیف مقرر کیا گیا تھا۔
from دنیا https://ift.tt/2jo2Df7
ویٹی کن کی اعلیٰ شخصیت پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات https://ift.tt/2reeYHa
0 Comments