اطلاعات کے مطابق کوئلے کی کان گیس دھماکے کے نتیجے میں بیٹھ گئی جس کے بعد امدادی کارروائی شروع کردی گئیں جبکہ تا حال 11 کے قریب کان کن دبے ہوئے ہیں۔
لیویز ذرائع کے مطابق امدادی کارروائی کے دوران جاں بحق 6 کان کنوں کی لاشوں کو نکال لیا گیا ہے جبکہ 6 کو زخمی حالت میں نکال کر سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے۔
کوئٹہ کے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر فرخ عتیق اور صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے عہدیدار جائے وقوع پر پہنچے اور امدادی کام کی نگرانی کی۔
کان کنوں کو بچانے کے لیے جاری امدادی کام میں فرنٹیئر کور (ایف سی)، لیویز اور کوئیک رسپانس فورس کے اہلکار بھی جائے وقوع پر موجود تھے۔
انتظامی عہدیداروں نے بتایا کہ متاثرہ کان کنوں میں اکثریت کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ سے ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کوئلے کی کانوں میں پیش آنے والے حادثات سے سالانہ سیکڑوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
پاکستان سینٹرل مائنز لیبر فیڈریشن کے مطابق کوئلے کی کانوں میں پیش آنے والے واقعات میں سالانہ 100 سے 200 کے درمیان کان کنوں جاں بحق ہوجاتے ہیں۔
درہ آدم خیل اور جہلم میں گزشتہ ماہ پیش آنے والےاسی طرح کے واقعات میں کم از کم 11 کان کن جاں بحق ہوئے تھے۔
کوئلے کی کان کو گیس، کوئلے کی دھول اور گرد کے باعث خطرناک سمجھا جاتا ہے جو اچانک بیٹھ جاتی ہے یا معمولی سی غلطی کے باعث خوف ناک حادثات پیش آتے ہیں۔
from پاکستان
https://ift.tt/2ro9yZd
0 Comments