اسلام آباد میں منعقدہ جوڈیشل کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ آئین، پاکستان کے قانون وضع کرتاہے، ہم خوش قسمت ہیں کہ پاکستان کا آئین تحریری صورت میں ہے.
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ انصاف اور بنیادی ضروریات کی فراہمی عدلیہ کی بنیادی ذمہ داری ہے جبکہ ہم اپنے حلف سے بے وفائی نہیں کریں گے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی کے بغیر ترقی حاصل نہیں کی جاسکتی، پرامن معاشرے میں ہی ترقی کے امکانات روشن ہوتے ہیں اور ایسے معاشرے کے لوگ قانون سازی کا تہہ دل سے احترام کرتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ کسی کو بنیادی انسانی حقوق سلب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، عوام کو بنیادی ضروریات اور بروقت انصاف کی فراہمی عدلیہ کی بنیادی ذمہ داری ہے، عدلیہ آئین پاکستان کی محافظ اور ریاست کا تیسراستون ہے۔
چیف جسٹس نے جیوڈیشل کانفرنس کی سفارشات پر عملدرآمد کرانے کے لیے جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں کمیٹی بنانے کا اعلان بھی کیا۔
from پاکستان
https://ift.tt/2IeSMpX
0 Comments