کابل یونیورسٹی پر حملے کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک اور 40 کے قریب زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
افغان میڈیا کے مطابق کابل یونیورسٹی میں پیر کی صبح فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جس کے بعد یونیورسٹی کمپاؤنڈ میں موجود طلبہ کی بڑی تعداد نے اس علاقے کو خالی کردیا۔
افغان میڈیا کا بتانا ہےکہ فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں اس وقت آئیں جب یونیورسٹی میں افغان اور ایرانی حکام ایک کتب میلے کا افتتاح کررہے تھے۔
Gunfight at Kabul University continues five hours after a group of attackers entered the university compound.
— TOLOnews (@TOLOnews) November 2, 2020
Sources say 20 people have been killed in the attack. pic.twitter.com/9zyGz3N1d4
افغان میڈیا کے مطابق ایک طالب علم نے بتایا کہ انہیں یونیورسٹی میں مسلح افراد کی موجودگی کی اطلاع دی گئی جس کے بعد طلبہ نے یونیورسٹی سے نکلنا شروع کردیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کا نشانہ طلبہ تھے اور وہ جان بچاکر بھاگنے والے طلبہ کو نشانہ بنا رہے تھے۔
افغان میڈیا نے کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد ممکنہ طور پر تین ہے اور اب تک 20 افراد کی ہلاکت اور 40 کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوچکی ہیں۔
افغان حکام کے مطابق واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری طلب کرلی گئی جو یونیورسٹی کے اندر داخل ہوچکی ہے اور اب تک حملہ آوروں کے حوالے سے کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی ہے۔
5 گھنٹے گزرنے کے باوجود دہشتگردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق طالبان نے اس واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔
from تازہ ترین بین الاقوامی خبریں | دنیا کی خبریں https://ift.tt/34QOYpE
کابل یونیورسٹی پر دہشتگردوں کا حملہ، 20 افراد جاں بحق https://ift.tt/3kVXxoM
0 Comments