یہ دن منانے کا مقصد پیشہ وارانہ فرائض کی بجا آوری کے لیے میڈیا کو درپیش مشکلات، مسائل، دھمکی آمیز رویوں اور صحافیوں کی زندگیوں کو درپیش خطرات کے متعلق قوم اور دنیا کو آگاہ کروانا ہے۔
اس دن کے انعقاد کی ایک وجہ معاشرے کو یہ یاد دلانا بھی ہے کہ عوام کو حقائق پر مبنی خبریں فراہم کرنے کے لیے کتنے ہی صحافی اس دنیا سے چلے گئے اور کئی پس دیوار زنداں ہیں۔
کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ کے مطابق گزشتہ برس 2017 میں 46 صحافی جبکہ 1992 سے اب تک 13 سو 3 صحافیپ یشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ دو روز قبل افغان دارالحکومت کابل میں ہونے والے دھماکے میں بھی 10 صحافی جاں بحق ہوگئے۔
پاکستان میں صحافت کو ریاست کا چوتھا ستون تسلیم کیا جاتا ہے اس کے باوجود اہل صحافت نے پابندیوں کے کالے قوانین اور اسیری کے مختلف ادوار دیکھے ہیں۔
پاکستان میں صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعات میں بھی وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ ہوا ہے۔
from پاکستان
https://ift.tt/2jnEyVE
0 Comments