عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں ملکوں کے ساحلوں سے جڑے اور میکسیکو کی سرحد تک پھیلے اس طوفان کے نتیجے میں اب تک امریکہ میں مختلف حادثوں میں کم از کم چھ اموات ہوئی ہیں۔
کرسمس کی چھٹیوں، جو کہ سفر کے اعتبار سے سال کا سب سے مصروف حصہ ہوتی ہیں، کے دوران قریب 20 کروڑ افراد کو خراب موسم سے متعلق متنبہ کر کے سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
برفانی طوفان کے زور پکڑنے پر کینیڈا اور امریکہ کے بڑے ہوائی اڈوں پر پروازیں منسوخ کی گئی ہیں۔ امریکہ کی 60 فیصد آبادی اس طوفان سے متاثر ہوئی ہے جبکہ تیز ہواؤں سے کئی پاور لائنز کو نقصان پہنچا ہے۔ ٹورنٹو اور دیگر شہروں میں بعض تعلیمی اداروں کو بند رکھا گیا ہے۔
موسم کی پیشگوئی کرنے والے اداروں نے کہا ہے کہ بعض حصوں میں منفی 57 ڈگری سیٹی گریڈ کا درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ماہر موسمیات نے سردی کے اس طوفان کو ’بم سائیکلون‘ کا نام دیا ہے، یعنی یہ طوفان کی دھماکے کی طرح ہے جس کی شدت مسلسل بڑھتی رہتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں ہوا کا دباؤ کم از کم 24 ملی بارز تک گِرا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ کوئی عام دن نہیں جس میں برفباری ہوتی ہے۔ جیسا کہ تب ہوتا تھا جب آپ ایک بچے تھے۔ یہ سنگین معاملہ ہے۔‘
رپورٹس کے مطابق امریکہ کی نیشنل ویدر سروس (این ڈبلیو ایس) کا کہنا ہے کہ یہ طوفان منگل کو بحر الکاہل کے شمال مغرب سے شروع ہوا۔ اس کے مطابق یہ ’ایک نسل کی زندگی میں موسم سرما کے دوران ایک ہی بار ہونے والا‘ واقعہ ہے۔
from تازہ ترین بین الاقوامی خبریں | دنیا کی خبریں https://ift.tt/TNyjB4i
امریکا اور کینیڈا میں برفانی طوفان ’بم سائیکلون‘ نے تباہی مچادی https://ift.tt/0CcQm35
0 Comments