روسی راکٹ “انگارا اے فائیو” کو گزشتہ سال 27 دسمبر کو سطح زمین کے اوپر 22 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے خلا میں بھیجا گیا تھا لیکن ناکامی کی وجہ سے اس کا اوپری حصہ کرہ ہوائی میں جانے سے قبل ہی زمین کے نچلے مدار میں 9 روز سے گردش کر رہا تھا۔
اس سے قبل ماہرین کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر راکٹ کے وزنی ملبے کا بحر الکاہل میں گرنے کے امکانات ہیں لیکن اس ملبے کے گرنے کی درست سمت کا جاننا ناممکن ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ راکٹ اس روسی منصوبے کا حصہ تھا جو جاسوسی اور ہتھیاروں سے لیس جدید ترین سیٹلائٹ کو مدار میں بھیجنے پر کام کر رہا ہے۔
یورپی خلائی ایجنسی میں خلائی ملبے کے سربراہ ہوگلر کریگ کا کہنا ہے کہ راکٹ کا خلائی ملبہ 4.7 فی سیکنڈ کی رفتار سے سفر کرتا ہوا زمین کے مدار میں داخل ہوا تھا اور بحر الکاہل میں ملبہ جس جگہ گرا، اسے پوائنٹ نیمو کے نام سے جانا جاتا ہے۔
from تازہ ترین بین الاقوامی خبریں | دنیا کی خبریں https://ift.tt/3qWwayQ
روس کا خلا میں بے قابو ہونے والے راکٹ کا ملبہ بحر الکاہل میں گر گیا https://ift.tt/336kjGq
0 Comments