وزیراعظم عمران خان کی زیر صدرات مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں بچوں میں غذائیت کی کمی کو پورا کرنے اور نشو ونما کے لیے پانچ سالہ منصوبے کی منظوری دے دی گئی۔
مشترکہ مفادات کونسل نے بچوں میں غدائیت کی کمی اور نشو ونما کے لیے 350 ارب روپے کے منصوبے کی منظوری دی گئی۔ پانچ سالہ منصوبے کے لیے وفاق اور صوبے ادھی آدھی رقم فراہم کریں گے جبکہ وفاق منصوبے کے لیے اضافی سہولیات بھی فراہم کرے گی۔
وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پنجاب، سندھ، خیبرپختو نخوا اور وزیراعلیٰ بلوچستان نے شرکت کی۔
بجلی، گیس، فیول اور پانی سےمتعلق معاملات پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس اگلے سال کے پہلے ماہ میں بلانے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ توانائی کے معاملاقات قومی نوعیت کے ہوتے ہیں۔ توانائی کے معاملات پر صوبوں کا اتفاق رائے ضروری ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدرات اجلاس کو بتایا گیا تھا کہ ملک میں 40 فیصد بچے اسٹنٹنگ (عدم بڑھوتری) کا شکار ہیں۔
پاکستان نیشنل نیوٹریشن کوارڈی نیشن کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھا کہ اسٹنٹنگ ( اپنی عمر سے کم وزن اور قد والے بچے) جیسے اہم مسئلے کو ماضی میں نظر انداز کیا جاتا رہا۔ اسٹنٹنگ کی وجہ سے ہمارے بچوں کہ ذہنی و جسمانی صلاحیتیں متاثر ہوتی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا تھا اسٹنٹنگ سے معاشرہ ان کی تعمیری صلاحیتوں سے محروم ہو جاتا ہے، اس مسئلے سے متعلق روڈ میپ مشترکہ مفادات کی کونسل میں پیش کیا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں خواتین اور نوزائیدہ بچوں کی غذائی ضروریات کے حوالے سے منصوبہ بندی پر بریفنگ دی گئی تھی۔ اجلاس کو بتایا گیا تھا کہ اسٹنٹنگ کے حوالے سے بنیادی کردار ادا کرنے کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں کی ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا تھا کہ احساس نشوونما ڈیش بورڈ آج سے ملک بھر میں کام شروع کردے گا۔ ڈیش بورڈ تمام متعلقین کو اسٹنٹنگ کے بارے میں مفصل ڈیٹا میسر آئے گا،۔
from Urdu News | پاکستان کی خبریں
https://ift.tt/3eMwMkj
0 Comments