پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین 7 ماہ بعد برطانیہ سے وطن واپس پہنچ گئے۔
میڈیا روپرٹس کے مطابق علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے والے جہانگیر تر ین آج غیر ملکی پرواز کے ذریعے براستہ دبئی علامہ اقبال ایئر پورٹ پہنچے۔
جہانگیر ترین 7 ماہ ہیمپشائر کنٹری ہوم میں مقیم رہے، ان کا کہنا تھا کہ وہ علاج کی غرض سے باہر گئے تھے، اور 7 سال سے ہر سال علاج کے لیے باہر جاتے رہتے ہیں۔
اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کے حوالے سے انھوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اپوزیشن کا کام ہے الزام لگانا، جواب دینا ضروری نہیں، اللہ کا شکر ہے کہ میرا تمام کاروبار شفاف ہے۔
واضح رہے کہ جہانگیر ترین پاکستان میں شوگر کمیشن کی رپورٹ جاری ہونے کے بعد سے بیرون ملک مقیم تھے، ذرایع کے مطابق جہانگیر ترین نے برطانیہ میں قیام کے دوران کوئی سیاسی ملاقات نہیں کی تھی۔
چینی اسکینڈل میں نام آنے کے بعد جہانگیر ترین بیرون ملک چلے گئے تھے، معلوم ہوا تھا کہ وہ لندن سے کچھ فاصلے پر نیوبری میں اپنے ہائیڈ ہاؤس نامی فارم ہاؤس رہائش پذیر ہیں۔
ستمبر میں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے شوگر اسکینڈل کیس میں جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کو دوبارہ طلب کیا تھا، منی لانڈرنگ کے حوالے سے ایف آئی اے نے 100 سے زائد سوالات تیار کیے تھے جن کے جوابات ترین فیملی کو دینے تھے۔
علی خان ترین کا کہنا تھا کہ ذاتی طور پر ایف آئی اے کے سامنے پیش نہیں ہو سکتا، میں اس وقت لندن میں ہوں اور والد کی دیکھ بھال کر رہا ہوں کیوں کہ میرے والد جہانگیر ترین کا لندن میں علاج جاری ہے۔
from Urdu News | پاکستان کی خبریں
https://ift.tt/3l3T0k4
0 Comments