احتساب عدالت نےغیرقانونی پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں۔
جج اسد علی نے ملزم نواز شریف کوعدالتی اشتہاری قرار دیا ہے۔ عدالت نے نواز شریف کی جائیداد قرق کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔ نیب اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو آئندہ سماعت پر جائیداد قرق کرنے کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 30روزکا وقت گزرنے کے باوجود نواز شریف پیش نہیں ہوئے۔ عدالت نے آئندہ سماعت 26 نومبر تک ملتوی کر دی ہے۔
مذکور کیس میں اس سے قبل بھی سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) قائد نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے۔
احتساب عدالت نے پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں سابق وزیراعظم اورنواز شریف کو پیش ہونے کے لیے ایک ماہ کی مہلت دی تھی۔ نواز شریف کے وارنٹ لندن میں انکی رہائش گاہ پر وصول بھجوائے گئے تھے۔
نیب نے عدالت میں مؤقف اپنایا تھا کہ نواز شریف جان بوجھ کر ریفرنس کا سامنا نہیں کر رہے۔
جون2020 میں نیب نے میر شکیل، نواز شریف، سابق ڈائریکٹر جنرل لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی جی ایل ڈی اے) فیض رسول اور میاں بشیر کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا۔
نیب کے مطابق1986 میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب نواز شریف نےغیر قانونی طور پر جوہر ٹاؤن فیز 2 کے بلاک ایچ میں پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کی تھی۔
ریفرنس کے مطابق مرکزی ملزم نے نواز شریف کی ملی بھگت سے 54 کنال زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کروائی گئی جس سے قومی خزانے کو نقصان ہوا۔
from Urdu News | پاکستان کی خبریں
https://ift.tt/36pwlbX
0 Comments