بریکنگ نیوز

6/recent/ticker-posts

مجھے کورونا ہوا لیکن بروقت طبی امداد نہیں دی گئی: حمزہ شہباز

حمزہ شہباز

مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ میں جیل میں کیسے رہا یہ میں یا میرا اللہ جانتا ہے۔

احتساب عدالت لاہور میں شہبازشریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ بتائیں گزشتہ سماعت پر ملزم کو کیوں نہیں پیش کیا گیا ؟ جس پر ایس پی ہیڈکوارٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم نے بکتر بند گاڑی دیکھی تو بیٹھنے سے انکار کردیا تھا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ تاریخ میں کب ایسا ہوا کہ ملزم نے انکار کر دیا ہو کہ وہ نہیں جائے گا، ایس پی ہیڈکوارٹر نے جواب دیا کہ یہ تاریخ میں کبھی نہیں ہوا بلکہ پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کے اس طرز عمل سے ثابت ہوا ریاست ناکام ہو گئی ہے۔ عدالت نے ایس پی ہیڈ کوارٹر کی عدالت پیشی کے طریقہ کار پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا آپ پہلے کبھی کسی عدالت میں پیش ہوئے ہیں ؟ کیا آپ یہاں کوئی جھگڑا کرنے آئے ہیں جو آستینیں اوپر ہیں ؟ جس پر ایس پی ہیڈ کوارٹر نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔

مسلم لیگ ن کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے عدالت کو بتایا کہ میں 17 ماہ سے عدالت کے روبرو پیش ہو رہا ہوں اور کبھی ایسا واقع نہیں ہوا کہ میں نے انکار کیا ہو۔

انہوں نے کہا کہ محکمے کو پتہ ہے میری کمر میں درد ہے لیکن یہ جان بوجھ کر بکتر بند گاڑی لے کر آئے جس میں جمپ پر سر چھت سے لگتا ہے۔ میں ڈیڑھ گھنٹے انتظار کرتا رہا لیکن گاڑی تبدیل نہیں ہوئی۔

انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ مجھے کورونا ہوا لیکن بروقت طبی امداد نہیں دی گئی اور میں جیل میں کیسے رہا یہ مجھے پتہ ہے یا اللہ کو۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کسی ملزم کو جیل میں لانے کے لیے کوئی قانون یا ایس او پیز موجود ہیں ؟ ایڈیشنل ہوم سیکرٹری نے بتایا کہ ایسا کوئی قانون یا ایس او پیز نہیں ہیں۔

عدالت نے ایڈیشنل سیکرٹری کو ملزمان کو پیش کرنے کے ایس او پیز بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ عدالتوں میں پیش ہونے والے ملزمان کی پیشی کے لیے ایس او پیز بنائیں اور ملزمان کی پیشی کے لیے کوئی کلاس بنانی ہے تو وہ بھی بنائیں۔

عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس پر سماعت 17 نومبرتک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تمام افسران کو دوبارہ طلب کر لیا۔



from Urdu News | پاکستان کی خبریں
https://ift.tt/2UbkZCr

Post a Comment

0 Comments