بریکنگ نیوز

6/recent/ticker-posts

گلگت بلتستان میں عام انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز ہو گیا

گلگت بلتستان میں انتخابی دنگل

گلگت بلتستان میں انتخابی دنگل آج سجے گا، تئیس نشستوں پر تین سو بیس امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا، رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق پی ٹی آئی کی پوزیشن مضبوط ہے۔

انتخابات میں تحریک انصاف، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی سمیت کئی جماعتیں حصہ لے رہی ہیں تاہم پی ٹی آئی، (ن) لیگ اور پی پی میں کاٹنے کا مقابلہ متوقع ہے۔

مذکورہ انتخابات میں گلگت بلتستان کے سات لاکھ پنتالیس ہزار تین سو اکسٹھ ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ حالیہ دنوں میں ہونے والے سروے رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کو دیگر جماعتوں پر سبقت حا صل ہے۔

گلگت بلتستان کے10 اضلاع میں پر ایک ہزار 161پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 418پولنگ اسٹیشنز کوانتہائی حساس جب کہ 311 کو حساس قراردیا گیا ہے۔گلگت بلتستان اسمبلی کے الیکشن کی سیکیورٹی کے لیے 13 ہزار 481 اہلکار تعینات ہیں، جن میں پولیس، رینجرز اور جی بی اسکاؤٹس شامل ہیں۔

دیگر صوبوں سے 5 ہزار 700 اضافی پولیس نفری بھی الیکشن ڈیوٹی پر تعینات کی گئی ہے جبکہ سینٹرل پولیس آفس گلگت میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کی 24 جنرل نشستوں پر انتخابات جو اس سے قبل 18 اگست کو ہونے تھے تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کردیے گئے تھے۔

گزشتہ اسمبلی کی 5 سالہ میعاد 24 جون کو ختم ہوگئی تھی جس سے وہاں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پانچ سالہ حکمرانی کا خاتمہ ہوا تھا۔

گلگت بلتستان کے اہم امیدواران

گلگت 1 سے پیپلزپارٹی کے امجد حسین، تحریک انصاف کے حاجی جوہر علی اور آئی ٹی پی کے سید مصطفیٰ شاہ مضبوط امیدوار ہیں۔

گلگت 2 سےتحریک انصاف کے فتح اللہ خان، ن لیگ کے حفیظ الرحمان اور پیپلزپارٹی کے جمیل احمد مدمقابل ہیں ۔

گلگت 3 سے پی ٹی آئی کے سید سہیل عباس، پی پی کے آفتاب حیدر اور ق لیگ کے کیپٹن شفیع مدمقابل ہیں ۔

گلگت حلقہ نمبر 4 کے نگر 1 سے آئی ٹی پی کے حبیب اللہ وزیری جبکہ پی ٹی آئی کے ذوالفقار چشتی ، پی پی کے امجد حسین بھی مضبوط امیدوار سمجھے جاتے ہیں۔

حلقہ نمبر 5 کے نگر 2 سے مجلس وحدت المسلمین کے امیدوار جبکہ حلقہ 6 سے پی ٹی آئی کے کرنل عبید کی جیت متوقع ہے۔ خیال رہے کہ مجلس وحدت المسلمین اور تحریک انصاف کے درمیان اتحاد ہے اور تحریک انصاف نے حلقہ 5 سے کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا۔

حلقہ نمبر 7 اسکردو سے پی ٹی آئی کے زکریا مقپون اور سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ مدمقابل ہیں۔

حلقہ نمبر 8 اسکردو سے مجلس وحدت المسلمین کے محمد کاظم جبکہ حلقہ نمبر 9 اسکردو سے پی ٹی آئی کے فدامحمد شاہ جبکہ حلقہ نمبر 10 اسکرود سے پی ٹی آئی کے وزیر حسین شامل ہیں۔

حلقہ نمبر 11 کھرمنگ میں پی ٹی آئی کے سید امجد زیدی الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں حلقہ نمبر 12 سنگھر سے پی ٹی آئی کے راجہ اعظم خان کے مدمقابل پی پی کے عمران ندیم بھی مضبوط امیدوار سمجھے جاتے ہیں۔

حلقہ نمبر 13 استور سے پی ٹی آئی کے خالدرشید، حلقہ نمبر 14 استور سے پی پی کے خالد لون اہم امیدوار ہیں۔

دیامر کے حلقہ نمبر 17 سے جے یو آئی کے رحمت خالق کی جیت کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے جبکہ پی ٹی آئی کے حاجی حیدرخان انہیں ٹف ٹائم دینے کی پوزیشن میں ہیں۔

حلقہ نمبر 18 دیامر سے پی ٹی آئی کے حاجی گلبر خان اور آزادامیدوار ملک کفایت میں مقابلہ متوقع ہے۔

گانچھے کے تین حلقوں 22، 23 ، 24 میں دو سیٹیں پی ٹی آئی کو اور ایک سیٹ پیپلزپارٹی کو ملنے کی توقع ہے۔ گانچھے کے حلقہ 22 میں پی ٹی آئی کے ابراہیم ثنائی ، حلقہ 23 میں آمنہ انصاری کی جیت کا دعویٰ کیاجارہا ہے جبکہ گانچھے کے حلقہ میں پی ٹی آئی کے سید شمس الدین اور پی پی کے انجینئر اسماعیل کے درمیان مقابلہ ہے ۔

غذر کے تین حلقوں 19، 20، 21 میں پی ٹی آئی امیدواروں کی پوزیشن بڑی مضبوط ہے۔

گلگت بلتستان میں حکومت کی تبدیلی سے پہلے موسم تبدیل ہوگیا ہے، انتخابات سے ایک دن پہلے پہاڑوں پربرف باری شروع ہوگئی ہے، استور کےبالائی علاقوں میں میر ملک، رٹو، چیلم اور منی مرگ میں برفباری جاری ہے، زیادہ برفباری ہونے پر پولنگ اسٹاف اور ووٹرزکو مشکلات پیش آنے کا خدشہ ہے۔

ڈی سی استور محمدطارق کے مطابق استور میں برفباری اور بارشوں کے باعث رابطہ سڑکیں شدید متاثرہونےکا بھی خدشہ ہے، رابطہ سڑکوں کوبحال رکھنےکیلئے ہیوی مشینری الرٹ ہے، عام انتخابات کے تمام ترانتظامات مکمل کرلیےگئےہیں، استور میں الیکشن پر امن ہونگے۔

ادھر سوات میں بارش کے بعد برفباری سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے، خیبرپختونخوا کے مختلف حصوں مانسہرہ، بنوں اور لکی مروت سمیت مختلف اضلاع میں بھی موسم سرما کی پہلی بارش سے موسم سرد اور پہاڑوں نےبرف کی چادر اوڑھ لی ہے۔



from Urdu News | پاکستان کی خبریں
https://ift.tt/35ux2RW

Post a Comment

0 Comments