مسکن چورنگی پرہولناک دھماکے کو گیس لیکیج قرار دینے پرتفتیشی اداروں نے شکوک و شبہات کا اظہارکر دیا اور تحقیقاتی ادارے نے باریک بینی سے تحقیقات آغاز کردیا۔
کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں مسکن چورنگی پر عمارت میں دھماکے نے کئی سوالات کھڑے کردیے ، تفتیشی اداروں نے بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ابتدائی رپورٹ پر شکوک و شبہات کا اظہار کردیا ہے۔
تحقیقاتی ادارے نے دھماکے کی وجوہات جاننے کیلئے باریک بینی سے تحقیقات کا آغازکردیا، پولیس اور ایس ایس جی سی کی ٹیمیں مزید جانچ کیلئے جائے حادثہ کا دورہ کریں گی۔
دوسری جانب سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی متاثرہ عمارت کاجائزہ لینے کے بعد فیصلہ کرے گی ، عمارت کا سامنے کا شدید متاثرہ حصہ گرایا جارہاہے ، ایس بی سی اے کی ٹیمیں تفصیلی معائنے کے بعد رپورٹ مرتب کریں گی ، رپورٹ کے بعد عمارت کوگرانے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔
یاد رہے کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں دھماکے سے عمارت کے تباہ ہونے اور جانی و مالی نقصان کا مقدمہ گلشن اقبال تھانے میں درج کرلیا گیا ہے ، مقدمہ تباہ ہونیوالی نجی بینک کے آپریشن منیجر محمف عارف کی مدعیت میں درج کیا گیا ، جس میں قتل باالسبب اور نقصان پہنچانے کی دفعات درج ہیں۔
مدعی محمد عارف نے مقدمہ میں پولیس کو بیان دیا کہ میں اور بنک کا عملہ موجود تھاکہ صبح 9.25 پہ زوردار دھماکہ ہوا اوربینک کی میزانائن فلور کی چھت گرگئی,دھماکے کے بعد میں گرتا پڑتا بینک سے باہر نکلا تو دیکھا کہ زخمی لوگوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے ، دھماکے کے بعد تین عدد کیش سیف اورتمام لاکر موجود تھے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ابتدائی رپورٹ میں واقعہ گیس لیکیج کانتیجہ قرار دیا ، جس سے بلڈنگ اورلوگوں کو نقصان پہہنچا جبکہ دھماکہ میں 5 افراد ہلاک جبکہ 27 زخمی ہوگئے تھے جس میں بینک کا عملہ بھی شامل ہے۔
from Urdu News | پاکستان کی خبریں
https://ift.tt/3maGe3d
0 Comments