تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا افغانستان میں کچھ بھی ہو امریکا اسے امن کا نام دینا چاہتا ہے اور خود کو افغانستان میں فاتح ظاہر کرانا چاہتا ہے۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ دنیا میں سب سے زیادہ مظالم مقبوضہ کشمیر میں ہورہے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 15 دن ہوگئے ہیں اور 9 لاکھ فوج کھڑی ہے یہ بہت تشویشناک ہے، مظالم کے باوجود دنیا کو کیا چیز بھارت کے خلاف آواز اٹھانے سے روک رہی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا پارلیمان میں کہا گیا دوسروں کی جنگ میں ملوث ہونا نہیں چاہتے، اوآئی سی ممالک کے لیے اپنے مفادات زیادہ اہم ہیں۔
کشمیر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نےکبھی بھی مقبوضہ کشمیر پر ثالثی سےانکارنہیں کیا، ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کوبھی پاکستان نےقبول کیاہے، ٹرمپ کی پیشکش کودیکھناچاہیےکہیں بھارت کاکوئی معاہدہ تونہیں۔
شیری رحمان نے کہا پاکستان شروع سے مسئلہ کشمیرکےحل کی کوشش کررہا ہے، بھارت مسئلےکےحل کے لیے بات کرے تاکہ صورتحال بہترہو، بھارت میں لوگ موجودہ صورتحال پرتشویش کااظہارکررہے ہیں، بھارت بات چیت کےبجائےدھمکیاں دے رہا ہے۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کشمیری عوام کاحوصلہ بلندہے،دیکھتےہیں کب تک کرفیولگارہتاہے، کشمیری عوام حق خودارادیت کی جنگ لڑرہےہیں، بھارت جنگی جنون میں مبتلا ہے، مودی کی پالیسی ہی جنگ ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا کومعلوم ہے پاکستان اوربھارت نیوکلیئرممالک ہیں، سب کومعلوم ہےایل اوسی پرحالات کشیدہ اورکشمیرکا مسئلہ دیرینہ ہے۔
from پاکستان
https://ift.tt/2MvddBu
0 Comments