تفصیلات کے مطابق نیب کی ٹیم نے ایل این جی کیس میں گرفتار ملزمان مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کو احتساب عدالت میں پیش کیا،جہاں عدالت نے نیب کو ہدایت کی کہ ملزمان کی گرفتاری کا ریکارڈ پیش کیا جائے۔
جس پر نیب پراسیکیوٹر نے اسلام آبادہائی کورٹ کا فیصلہ عدالت میں پیش کای تو جج احتساب عدالت نے استفسار کیا کہ ملزموں کا کتنا دن کا ریمانڈ چاہیئے، جہاں نیب پراسیکیوٹر نے غلطی سے 15 سال کی استدعا کی۔
اس پر مفتاح اسماعیل نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پندرہ سال، تاہم فوری طور پر نیب پراسیکیوٹر نے تصحیح کر کے پندرہ دن کہا، تاہم عدالت نے پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے گیارہ روز کا ریمانڈ دیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز نیب نے ایل این جی کیس میں ضمانت مسترد ہونے پر سابق مشیر خزانہ اور لیگی رہنما مفتاح اسماعیل کو گرفتار کیا تھا۔
یاد رہے کہ نیب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بھی ایل این جی کیس میں گرفتار کررکھا ہے۔ ملزمان پر قطر سے مہنگے داموں ایل این جی خریدنے اور قومی خزانے کو ایک ارب 54 کروڑ روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
from پاکستان
https://ift.tt/2KzN80Y
0 Comments