تفصیلات کے مطابق ایوان صدر میں اقلیتوں کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اسلام میں قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہے، جب قانون کی بالادستی نہیں ہوتی تو کمزور اور طاقتور کیلئے قانون الگ ہوتا ہے، بدقسمتی سے پاکستان میں قانون کی بالادستی نہیں ہے جس کی وجہ سے صدر اور وزیراعظم رہنے والے خود کو عدالت میں بے قصور ثابت نہیں کرتے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دنیا میں پاکستان واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا، مدینہ کی ریاست تمام مسلمانوں کیلئے رول ماڈل ہے، انبیا اکرم کی زندگی ہمارے لیے قیامت تک مثال رہے گی، ساتھ ہی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں ریاست مدینہ پر پی ایچ ڈی ہونی چاہیے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے واضح کیا کہ لوگ سمجھتے ہیں ریاست مدینہ کی بات ووٹ لینے کیلئے کرتا ہوں لیکن ایسا نہیں ہے، سب جانتے ہیں کن لوگوں نے اسلام کے نام پر دکانیں کھولی ہوئی ہیں، سندھ میں سنتے ہیں کہ لوگوں کو زبردستی مسلمان کیا جارہا ہے، زبردستی لوگوں کو اسلام میں شامل کرنے والے قرآن وحدیث نہیں جانتے، ہم کیسے لوگوں کو زبردستی مسلمان کرنے کا معاملہ اپنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں باہر سے پیسہ پاکستان لایا، پارٹی کا صدر ہونے کی حیثیت سے جواب دہ ہوں، پاکستان میں تماشا دیکھیں، سابق صدر اور وزیراعظم عدالت میں خود کو بے قصور ثابت نہیں کرتے، پاکستان میں قانون کی بالادستی نہیں، ہماری جنگ حقوق اور قانون کی بالادستی کی جنگ ہے، اندرون سندھ میں براحال ہے، لوگ پیچھے رہ گئے، انہیں حقوق نہیں ملیں گے تو وہ کیسے پاکستان کی بات کریں گے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری تباہی کا سبب دس برس میں 24 ہزار ارب کا مقروض ہونا ہے، جن لوگوں نے ملک کو مقروض کیا ان سے حساب مانگو تو کہتے ہیں کہ انتقامی کارروائی ہورہی ہے، وہ جواب نہیں دیتے، ان کے لیے جیلوں میں اے سی لگا ہوا ہے، جو جتنا بڑا مجرم ہے اسے اتنی زیادہ سہولیات ملی ہوئی ہیں۔
from پاکستان
https://ift.tt/eA8V8J
0 Comments