تفصیلات کے مطابق صاف پانی کی فراہمی سے متعلق گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اس دوران وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، علیم خان، راجہ بشارت، محمود الرشید، ہاشم جواں بخت اور دیگر اہم رہنما شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی سربراہی میں 7رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی، کمیٹی 15 دن میں سفارشات گورنر اور وزیر اعلی پنجاب کو پیش کرے گی، اور گورنر پنجاب اور وزیر اعلی پنجاب کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دیں گے۔
اس موقع پر گورنر پنجاب نے ہدایت کی کہ تحصیل کی سطح پر اسسٹنٹ کمشنر کی سربراہی میں کمیٹیاں تشکیل دی جائیں، کمیٹیاں واٹر فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب اور دیکھ بھال کی ذمہ داری ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نچلی سطح پر اختیارات کی منتقلی پر یقین رکھتی ہے، مقامی حکومت کے قوانین میں ترامیم کی جا رہی ہیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزراد کا کہنا تھا کہ ’’پسماندہ علاقوں کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی، حکومت عوام سے وعدے پورے کرے گی۔‘‘
صاف پانی کمپنی کیس میں 20 ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر
گذشتہ ماہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے صوبہ پنجاب کی صاف پانی کمپنی کیس میں 20 ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا، سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف پہلے ہی مذکورہ کیس میں زیر تفتیش ہیں۔
صاف پانی کمپنی میں اربوں کی لوٹ مار کی گئی: وزیرِ اطلاعات پنجاب
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ ہی وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا تھا کہ ماضی میں صاف پانی کمپنی میں اربوں کی لوٹ مار کی گئی، کمپنی کا مقصد ہزاروں دیہات کو پانی کی فراہمی تھا۔
from پاکستان
http://bit.ly/2F3sGFk
0 Comments