رضوان اور پلوشہ کی شادی کچھ برس قبل ہوئی، ان دونوں نے فیصلہ کیا تھا کہ شادی کسی قسم کی فضول خرچی اور رسومات کے بجائے سادگی سے ہوگی۔
دونوں نے شادی سے قبل سب سے پہلے مہمانوں کی فہرست تیار کی جو کہ صرف 25 افراد پر مشتمل تھی جس میں صرف قریبی رشتہ دار اور دوست شامل تھے۔
اگرچہ اس شادی کو کچھ عرصہ گزر چکا ہے، لیکن آج کل مہنگی اور نمودونمائش والی شادیوں کے ٹرینڈ کو دیکھ کر رضوان نے بھی چند ٹوئیٹس شیئر کیں اور 'اپنی مرضی کی شادی' کا تجربہ بیان کیا۔
Guys shaadi season hai so here's my wedding story in a thread so you guys know that having apni marzi ki shaadi is possible.
— Rizwan. (@RizwanPehelwan) December 22, 2018
My guest list had 25 names: friends and parents. The venue was my terrace. The menu was chicken tikka, seekh kabab, pathooray chanay halwa strawberries.
رضوان نے لکھا، ’دوستوں شادی سیزن ہے تو میں اپنی شادی کی کہانی سناتا ہوں کہ اپنی مرضی کی شادی کس طرح ممکن ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ میرے مہمانوں کی فہرست میں 25 نام تھےجن میں دوست اور والدین شامل تھے۔ شادی کا مقام گھر کا ٹیرس تھا جب کہ کھانے کا مینیو چکن تکہ، سیخ کباب، پٹھورے چنے، حلوہ اور اسٹرابیریز تھیں۔
رضوان لکھتے ہیں کہ ’میں نے شادی کا بجٹ 20 ہزار روپے طے کیا تھا۔ ایک دوست اپنے خانسامہ کو لے آیا، میں نے چکن اور مصالحے خریدے اور کھانا تیار کرنے میں مدد کی، اہلیہ نے کھٹے آلو بنائے جبکہ والد نے ٹیرس کو کچھ لائٹوں سے سجا دیا۔
I set my max budget at Rs. 20,000. A friend lent his cooks, I bought the chicken and masalay from that money and helped prepare it all. Wife cooked khattay alu as a starter. Dad bought fairy lights n put them up on the terrace.
— Rizwan. (@RizwanPehelwan) December 22, 2018
رضوان نے بتایا کہ ’میں نے 25 کرسیاں پڑوس کی الیکشن کمیٹی سے ادھار لیں۔ میں شادی میں میٹھے کا انتظام بھول گیا تھا، لیکن میرا ایک دوست رضوان اسٹرابیریز اور آئسکریم لے آیا، میز کا انتظام بھی اُسی نے کیا، جبکہ حسینہ اور حرا بھی اس تقریب میں شریک ہوئیں۔
انہوں نے بتایا کہ ’میں نے اور میری اہلیہ نے شادی میں نیلے رنگ کی شلوار قمیض زیب تن کی تھی جو کہ میری والدہ اور بہن کی جانب سے شادی کا تحفہ تھا۔کھانے کے بعد آدھی رات تک ہم سب کی باتیں اُس وقت تک جاری رہیں جب تک کہ واپڈا نے بجلی نہیں بند کی، جس کے بعد سب لوگ ڈی ایچ اے میں واقع ایک ریسٹورنٹ چلے گئے اور بس۔ خوش! شادی ہوگئی!'
My wife and I wore plain blue shalwar kameez (mom n sis paid for this as a gift). We all ate and talked till midnight when wapda cut us off. The whole shaadi then moved to Manji Munch DHA and then bas. Khush! Done!
— Rizwan. (@RizwanPehelwan) December 22, 2018
اپنی آخری ٹوئیٹ میں رضوان نے کہا کہ ’میں یہ کہنے کی کوشش کر رہا ہوں کہ کوئی بات نہیں، آپ وہ کریں جو آپ چاہتے ہیں اور جتنا آپ برداشت کرسکیں لیکن انجوائے کریں، خوش رہیں، چاہے بڑے پیمانے پر شادی کریں یا چھوٹے پیمانے پر، شادیاں خوشیاں ہوتی ہیں، سب خوش رہیں!'
What I'm trying to say is. IT'S. OKAY. Sukoon karo. Do whatever you want ofc and whatever you can afford. But HAVE FUN. Be happy. Big or small, all weddings should just be HAPPY. Khush raho sab. Bye. (wedding pic added for saboot thanks) pic.twitter.com/xf2OJHqTVH
— Rizwan. (@RizwanPehelwan) December 22, 2018
رضوان کی سادہ سی شادی کی تقریب اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ دور حاضر میں بھی شادی کرنا کوئی بوجھ نہیں ہے ۔
from تفریح http://bit.ly/2EU0HYO
http://bit.ly/2EPU21u
0 Comments