
او آئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 73 ویں سالانہ اجلاس کے موقع پر ہوا۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اجلاس میں اپنے خطاب میں اسلام کی غلط تفہیم اور پوری دنیا میں موجود مسلمانوں کی دل آزای کے لیے ہونے والی سرگرمیوں بالخصوص اسلام کی مقدس ترین ہستیوں کی گستاخی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
وزرائے خارجہ کے اجلاس میں منظوری کے بعد جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلمانوں اور شئعائر اسلام کو ہدف بنا کر چلائی جانے والی نفرت انگیز مہم پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
مشترکہ بیان میں اسلام کو نشانہ بنانے کے لیے خاکوں کے مقابلے اور دیگر اشتعال انگیز سرگرمیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ ان سب ‘کا واضح مقصد اشتعال کو بڑھانا ہے’۔
خیال رہے کہ گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے خاتمے کے باوجود پاکستان نے اس معاملے کو اقوام متحدہ، او آئی سی اور یورپین یونین سمیت عالمی رہنماؤں کے سامنے بھی اٹھایا ہے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، نیدرلینڈز کے وزیرخارجہ اور مسلم ممالک کے وزرا خارجہ کو اسلام مخالف سرگرمیوں پر مشترکہ اقدامات کے لیے خطوط ارسال کیے تھے۔
پاکستان نے اس معاملے پر او آئی سی کی اایگزیکٹیو کمیٹی کا ایمرجنسی اجلاس کے لیے بھی درخواست کی تھی تاکہ اسلام مخالف ہونے والی ان سرگرمیوں کو مسترد کیا جا سکے۔
وزیراعظم عمران خان نے عہدہ سنبھالتے ہی اس معاملے پر گہرے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کابینہ اجلاس میں اس حوالے سے قرار داد بھی منظور کرلی گئی تھی۔
بعد ازاں قومی اسمبلی اور سینیٹ نے بھی قرار دادیں منظور کی تھیں اور وزیراعظم نے پارلیمان کو یقین دلایا تھا کہ اس معاملے کو نیویارک میں او آئی سی اراکین کے اجلاس میں اٹھایا جائے گا۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے نیویارک میں اپنی ملاقاتوں کے دوران گستاخانہ سرگرمیوں کے حوالے سے مسلمانوں میں پائی جانے والے بے چینی کا اظہار کیا۔
from تازہ ترین بین الاقوامی خبریں | دنیا کی خبریں https://ift.tt/2OqGVIs
او آئی سی کا اسلام مخالف سرگرمیوں کے خاتمے کا مطالبہ https://ift.tt/2P0Z8cG
0 Comments