بریکنگ نیوز

6/recent/ticker-posts

بالوں کا گرنا مردوں میں عام مسئلہ مگر خواتین بھی اس کا شکار، مددگار گھریلو ٹوٹکا

بالوں کا گرنا مردوں میں عام مسئلہ مگر خواتین بھی اس کا شکار
بالوں کا گرنا مردوں میں بہت عام مسئلہ ہے مگر خواتین بھی اس کا شکار ہوتی ہیں۔

تاہم کیا آپ کو معلوم ہے کہ گنج پن یا بالوں کے تیزی سے گرنے سے بچنے کا آسان نسخہ تو آپ کے ہاتھ میں ہے جس پر کوئی خرچہ بھی ہوتا جبکہ طبی ماہرین بھی اسے تسلیم کرتے ہیں؟

جی ہاں واقعی اگر تو آپ اپنے کپڑوں پر بالوں کی تعداد کو بہت زیادہ دیکھ رہے ہیں تو ایک آسان ترین چیز اپنالیں اور وہ ہے سر کی مالش یا مساج، جو کہ بالوں کی نشوونما دوبارہ بڑھانے میں مددگار نسخہ ہوسکتا ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق روزانہ صرف 4 منٹ تک مالش سے ایسے جنیز کی سرگرمیاں بڑھائی جاسکتی ہیں جو بالوں کی نشوونما بڑھانے میں مددگار ہوتے ہیں جبکہ اس سے گھنا پن بھی بہتر ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ بالوں پر نرمی سے مالش (تیل یا اس کے بغیر) کرنا بالوں کی جڑوں(Hair follicle) میں دوران خون کو بڑھاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق مالش سے کھوپڑی کی انتہائی چھوٹی شریانوں کو سکون ملتا ہے، بالوں کی جڑوں کو دوران خون میں اضافہ ہوتا ہے اور بالوں کی نشوونما کے عمل کی عمر بڑھتی ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ گنج پن سے بچنے کے لیے سر کی مالش کو عادت بنانا ذہنی تناﺅ کو بھی کم کرتا ہے جو کہ بالوں کے گرنے کی رفتار بڑھانے والا عنصر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس سے نہ صرف جلد کی سطح پر دوران خون بڑھنے سے بالوں کی نشوونما بہتر ہوتی ہے بلکہ یہ سکون بھی پہنچاتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ہفتے میں 2 بار مالش کرنا تناﺅ کا باعث بننے والے ہارمونز کی سطح، بلڈپریشر اور دل کی دھڑکن کی رفتار کم کرتا ہے جو کہ جسمانی یا جذباتی دباﺅ کے دوران بڑھ جاتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ سر کی مالش تیل یا اس کے بغیر بھی ممکن ہے اور یہ نہانے کے دوران شیمپو لگاتے ہوئے یا سر دھونے سے پہلے کم از کم 3 منٹ تک کرنا فائدہ مند ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ فوائد کے لیے تیل کی ضرورت نہیں تاہم اگر لوگ چاہیں تو ناریل یا اپنی پسند کے کسی بھی تیل کو استعمال کرسکتے ہیں۔

اس مقصد کے لیے انگلی کی پوروں سے نرمی سے مالش کرنا دوران خون کو متحرک کرنے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے، اگر چاہیں تو کچھ دیر بعد اس دباﺅ کو آہستہ آہستہ بڑھالیں۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2HIGCSN
https://ift.tt/2Kl1cKR

Post a Comment

0 Comments