سابق وزیراعظم نواز شریف کے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری سے متعلق بیان پر ردعمل دیتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اس حوالے سے وضاحت جاری کر چکی ہے کہ سابق صدر نے نا کوئی بیان جاری کیا اور نا صحافیوں سے ملاقات کی۔
سینیٹر سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہر انتخاب میں پیپلز پارٹی کے خلاف جو دھاندلی ہوئی اس کے بینیفشری نواز شریف ہی رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ مہینوں سے نواز شریف پر کڑا وقت آیا ہے تو ان کے رویے میں تبدیلی آئی ہے، ورنہ نواز شریف نے ہمیشہ پارلیمنٹ اور سیاسی قوتوں کو کمزور کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف نے کبھی بھی کوئی ایسی تحریک نہیں چلائی جس سے پارلیمنٹ اور سیاسی قوتیں مضبوط ہوں، اس لیے نواز شریف کے منہ سے ایسی باتیں اچھی نہیں لگتی جو وہ آج کر رہے ہیں۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ نواز شریف پیپلز پارٹی کے خلاف سازشوں میں ملوث تھے لیکن جب مشرف کے دور میں ان پر مشکل وقت آیا تو بے نظیر بھٹو نے انہیں اے آر ڈی میں شامل کر کے سہارا دیا۔
سعید غنی نے کہا کہ اے آر ڈی میں آنے کے بعد نواز شریف نے اے پی ڈی ایم میں شمولیت اختیار کر لی اور اے آر ڈی کو چھوڑ کر چلے گئے۔
انہوں نے کہا کہ بینظیر کی شہادت سے پہلے نواز شریف انتخابات کا بائیکاٹ کر بیٹھے تھے لیکن بینظیر نے انہیں انتخابات لڑنے کے لیے راضی کیا اور پھر بی بی کی شہادت کے بعد انہوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تو آصف علی زرداری نے انہیں الیکشن لڑنے کے لیے راضی کیا۔
سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ نواز شریف پیپلز پارٹی کے احسانوں تلے دبے ہوئے ہیں، اگر انہیں احساس ہو جائے تو شاید ساری زندگی یہ پیپلز پارٹی کے احسانات نہ اتار سکیں۔
تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے کی شرط پیپلز پارٹی کے دور میں ختم ہوئی تھی اور اس وقت ملک میں واحد آدمی نواز شریف تھے جنہیں اس کا فائدہ ہوا۔
from پاکستان
https://ift.tt/2vYvX4U
0 Comments