کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر اعلان کیا کہ 'ہم پر بے بنیاد الزام تراشی کی گئی، جس کی وجہ سے ہمارے صارفین اور سپلائرز بھی ہم سے دور ہوگئے،لہذا کاروبار کو مزید جاری رکھنا قابل عمل نہیں رہا'۔
وال اسٹریٹ جنرل کے مطابق کمپنی کی بندش کا اطلاق بدھ (2 مئی) سے ہوا اور ملازمین سے کہا گیا کہ وہ اپنے کمپیوٹرز بند کردیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ سامنے آنے والی رپورٹس کے مطابق کیمبرج اینالیٹیکا نے کروڑوں فیس بک صارفین کی ذاتی معلومات حاصل کرکے اسے دنیا بھر کے مختلف ممالک میں الیکشن پر اثر انداز ہونے کے لیے استعمال کیا۔
برطانوی الیکشن کنسلٹنسی فرم کیمبرج اینالیٹیکا کو اُس وقت دنیا بھر کے میڈیا میں تنقید کا سامنا کرنا پڑا، جب ایک خفیہ ویڈیو آپریشن میں کمپنی کے اعلیٰ عہدیدار نفسیاتی ساز باز، لوگوں کو پھانسنے کے طریقوں اور جعلی خبروں کی مہمات کو فخریہ طور پر بیان کرتے پکڑے گئے۔
اس حوالے سے برطانوی اور یورپی ادارے فیس بک اور کیمبرج اینالیٹیکا کے خلاف تحقیقات کر رہے ہیں کہ کیا 2016 میں امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی اور برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے لیے ہونے والے ریفرنڈم 'بریگزٹ' کو ممکن بنانے کے لیے سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کا ڈیٹا چوری کرکے نتائج کو متاثر کیا گیا۔
کیمبرج انالیٹیکا پر سیاسی موکلین کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ اس کمپنی نے بے جا طور پر ذاتی معلومات مہیا کی ہیں۔
سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بُک کے مطابق کمپنی پر 8 کروڑ 70 لاکھ افراد کے ڈیٹا کو غلط استعمال کرنے کا الزام ہے اور فیس بک کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں وہ اپنی تحقیق بھی جاری رکھے گی۔
دوسری جانب بانی فیس بک مارک زکربرگ ڈیٹا چوری ہونے کے اسکینڈل پر کانگریس کے سامنے پیش ہوکر معافی مانگ چکے ہیں جبکہ انہوں نے پرائیویسی سے متعلق مزید اصلاحات کا وعدہ بھی کیا ہے۔
from دنیا https://ift.tt/2KyVB3x
ڈیٹا لیکس اسکینڈل: برطانوی فرم کیمبرج انالیٹیکا کو بند کا اعلان https://ift.tt/2w6XbGJ
0 Comments