رگبی سیونز میں ناقابل شکست قرار دئیے جانے والے ملک فجی کی نے لگاتار تیسری مرتبہ یہ ٹورنامنٹ جیتا اور آسٹریلیا جیسے سخت حریف کو 22 کے مقابلے میں 28 کے اسکور سے ڈرامائی انداز میں شکست دیکر ایک دفعہ پھر سے فتح کا تاج اپنے سر سجایا۔
بلاشبہ میچ کے اختتام تک فجی کو ایک سخت حریف کا سامنا رہا بلکہ اختتامی وسل سے کچھ پہلے تک تو آسٹریلیا کی جیت کے واضح امکانات تھے خاص طور پر جب لیش ملر نے ایک ٹرائی اسکور کی لیکن ریفری نے بال کے ناک آن ہونے کا اشارہ دیتے ہوئے نو ٹرائی قرار دی جو کہ آسٹریلیا کے لئے ایک ناقابل تلافی نقصان ثابت ہوا۔ دوسری جانب آسٹریلیا کو اہم کھلاڑیوں لیوائس ھالینڈ اور جیمز سٹینرڈ کی کمی کا بھی سامنا تھا اور رہی سہی کسر انگلینڈ کے ساتھ میچ میں انجری کا سامنا کرنے والے ٹورنامنٹ سکپر جیسی پراہے کی عدم دستیابی نے پوری کردی۔
فائنل میچ میں اگرچہ دونوں ٹیموں نے چار چار ٹرائیز اسکور کیں لیکن فجی کی جانب سے لگائی گئی ڈراپ کک نے فجی کو ایکدفعہ پھر سے چمپئین بنا دیا۔ جیت کے بعد فجی کے کپتان جیری توائی کا کہنا تھا کہ، ” مجھ سے کچھ کہا نہیں جارہا، آسٹریلیا ایک زبردست ٹیم ہے اور ہمیں مشکل مقابلہ کرنا پڑا، ہم نے اس ٹورنامنٹ کو جیتنے کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتیں صرف کردیں اور اس فتح نے مستقبل میں لندن اور پیرس کے ایونٹس کے لیے ہمارے حوصلے کو مزید بلند کردیا ہے“۔
فجی کے کپتان نے اس موقع پر شائقین کی سپورٹ پر شکریہ بھی اداء کیا اور جذباتی انداز میں ان سب کا بھی شکریہ اداء کیا جنہوں نے فجی کی جیت کے لئے دعائیں کیں۔ اس فتح کے بعد فجی چارٹ پر 145 پوائینٹس کے ساتھ پہلے جبکہ مد مقابل اسٹیلیا چوتھے نمبر پر آگیا ہے۔
from کھیل https://ift.tt/2FsxXlF
https://ift.tt/2vYgfXv
رگبی سیونز میں ناقابل شکست قرار دئیے جانے والے ملک فجی کی نے لگاتار تیسری مرتبہ یہ ٹورنامنٹ جیتا اور آسٹریلیا جیسے سخت حریف کو 22 کے مقابلے میں 28 کے اسکور سے ڈرامائی انداز میں شکست دیکر ایک دفعہ پھر سے فتح کا تاج اپنے سر سجایا۔
بلاشبہ میچ کے اختتام تک فجی کو ایک سخت حریف کا سامنا رہا بلکہ اختتامی وسل سے کچھ پہلے تک تو آسٹریلیا کی جیت کے واضح امکانات تھے خاص طور پر جب لیش ملر نے ایک ٹرائی اسکور کی لیکن ریفری نے بال کے ناک آن ہونے کا اشارہ دیتے ہوئے نو ٹرائی قرار دی جو کہ آسٹریلیا کے لئے ایک ناقابل تلافی نقصان ثابت ہوا۔ دوسری جانب آسٹریلیا کو اہم کھلاڑیوں لیوائس ھالینڈ اور جیمز سٹینرڈ کی کمی کا بھی سامنا تھا اور رہی سہی کسر انگلینڈ کے ساتھ میچ میں انجری کا سامنا کرنے والے ٹورنامنٹ سکپر جیسی پراہے کی عدم دستیابی نے پوری کردی۔
فائنل میچ میں اگرچہ دونوں ٹیموں نے چار چار ٹرائیز اسکور کیں لیکن فجی کی جانب سے لگائی گئی ڈراپ کک نے فجی کو ایکدفعہ پھر سے چمپئین بنا دیا۔ جیت کے بعد فجی کے کپتان جیری توائی کا کہنا تھا کہ، ” مجھ سے کچھ کہا نہیں جارہا، آسٹریلیا ایک زبردست ٹیم ہے اور ہمیں مشکل مقابلہ کرنا پڑا، ہم نے اس ٹورنامنٹ کو جیتنے کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتیں صرف کردیں اور اس فتح نے مستقبل میں لندن اور پیرس کے ایونٹس کے لیے ہمارے حوصلے کو مزید بلند کردیا ہے“۔
فجی کے کپتان نے اس موقع پر شائقین کی سپورٹ پر شکریہ بھی اداء کیا اور جذباتی انداز میں ان سب کا بھی شکریہ اداء کیا جنہوں نے فجی کی جیت کے لئے دعائیں کیں۔ اس فتح کے بعد فجی چارٹ پر 145 پوائینٹس کے ساتھ پہلے جبکہ مد مقابل اسٹیلیا چوتھے نمبر پر آگیا ہے۔
0 Comments