
لبنان میں 9سالوں میں پہلی بار عام انتخابات ہوئے ہیں۔ موجودہ وزیراعظم سعدالحریری اس عہدے پر قائم رہنے کےلیے نمایاں امیدوار ہیں اور وہ انتخابات کے نتیجے میں نئی مخلوط حکومت بنائینگے جبکہ توقع ہے کہ ان کی جماعت فیوچر موومنٹ ان انتخابات اپنی کچھ نشستیں ہار جائے گی۔انتخابات میں ووٹوں کی شرح بڑھانے کےلیے صدر مائیکل آون نے انتخابات والے دن دوپہر میں ٹی وی پر خطاب کیا تھا اور عوام سے درخواست کی تھی کہ وہ ووٹ ڈالیں۔
بیروت میں ووٹ ڈالنے والے وزیرداخلہ نے امید کا اظہار کیا تھا کہ ان انتخابات سے نئے دور کا آغاز ہوگا۔
یہ انتخابات نئے متناسب نظام کے تحت ہورہے ہیں جس کے تحت کسی کی جیت کی پیش گوئی کرنا مشکل ہے۔ غیرملکی مبصروں نے انتخابات کے حوالے مثبت اندازے لگائے ہیں۔توقع یہی ہے کہ موجودہ حکومت کی طرح ہی مخلوط حکومت وجود میں آئے گی جو کہ فرقہ ورانہ اختیارات شیئرنگ پرمبنی ہوگی۔
لبنان میں اقتدار میں اختیارات اس کی آبادی میں شامل سنی شیعہ اور عیسائیوں میں تقسیم ہوتے ہیں۔
from دنیا https://ift.tt/2InoSQC
لبنان کے عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی شرح 50فیصد رہی https://ift.tt/2jBgezI
0 Comments