کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے تین نوجوان کو سرینگر کے علاقے چھتہ بل میں محاصرے اور تلاشی کی ایک پرتشدد کارروائی کے دوران شہید کیا۔
اس سے پہلے بھارتی فوج کا ایک اہلکار بھی اسی علاقے میں ایک حملے میں زخمی ہوا تھا۔
چھتہ بل اور اس کے مضافات میں لوگوں نے شدید احتجاج کیا۔ اس دوران مظاہرین اور بھارتی فورسز کے اہلکاروں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔
بھارتی فوج اور پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ۔
دریں اثناء سرینگر کے علاقے صفاکدل میں احتجاجی مظاہروں کے دوران بھارتی فورسز کی ایک گاڑی نے جان بوجھ کر ایک اور نوجوان عادل احمد کو ٹکر مارکر شہید کردیا۔
عادل کو زخمی حالت میں ایس ایم ایچ ایس ہسپتال لے جانے کی کوشش کی گئی لیکن وہ راستے میں ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ایس ایم ایچ ایس ہسپتال کے باہر بھارتی پولیس نے لوگوں سے نوجوان کی میت چھین لی جب کہ قابض انتظامیہ نے لوگوں کو چھتہ بل میں صورتحال کے حوالے سے معلومات کا تبادلہ کرنے سے روکنے کیلئے سرینگر میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی ۔
from پاکستان
https://ift.tt/2jwFk2X
0 Comments