ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے طویل مشاورت کے بعدبڑے فیصلے لیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاست اپنی رٹ کو چیلنج کرنے والے دہشت گردوں کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائے گی جب کہ اقتصادی روڈ میپ سے معیشت بحال اورعوام کو ریلیف ملے گا۔
NSC took some major decisions yesterday after hours-long deliberations. Two of them stand out: State of Pakistan will adopt zero tolerance policy for terrorists challenging its writ. Peace is non-negotiable. Two, economic roadmap will revive economy & provide relief to the people
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) January 3, 2023
واضح رہے گزشتہ روز اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، تینوں سروسز چیفس اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان نے شرکت کی،کمیٹی کو مجموعی سکیورٹی صورت حال اور خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات پر بریف کیا گیا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ دہشت گردی سے ریاست کی پوری طاقت سے نمٹیں گے، پاکستان کی سرزمین کے ایک ایک انچ پر ریاست کی مکمل رٹ برقرار رکھی جائےگی، پاکستان کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا، جامع 'قومی سلامتی' معاشی سلامتی کے گردگھومتی ہے،معاشی آزادی کے بغیر ملکی خود مختاری یا وقار دباؤ میں آتا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں بالخصوص سی ٹی ڈی کو مطلوبہ صلاحیتوں کے ساتھ جنگ کے معیار تک لایا جائےگا،کسی بھی ملک کودہشت گردوں کو پناہ گاہیں اور سہولتیں فراہم کرنےکی اجازت نہیں دی جائےگی، پاکستان اس سلسلے میں اپنے لوگوں کے تحفظ کے تمام حقوق محفوظ رکھتا ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ زراعت کی پیداوار اور مینوفیکچرنگ کے شعبے میں اضافے کے لیے توجہ مرکوز کی جائےگی، درآمدات میں توازن لانےکے لیے اقدامات کرنے پربھی اتفاق کیا گیا،کرنسی کی بیرون ملک غیرقانونی منتقلی کی روک تھام کے لیے اقدامات پربھی اتفاق کیا گیا۔
قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا ہےکہ عوامی مفاد اور فلاح پر مبنی معاشی پالیسیاں اولین ترجیح رہیں گی، تمام متعلقہ فریقین کی مشاورت سے تیز رفتار معاشی بحالی اور روڈ میپ پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے گا۔
اجلاس میں 3 کروڑ 30 لاکھ سیلاب متاثرین کی مشکلات پر بھی غور کیا گیا، اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے تمام وسائل بروئےکار لائے جائیں گے۔
وزیر خزانہ نے کمیٹی کو حکومت کے معاشی استحکام کے روڈ میپ کے بارے میں بریف کیا، وزیر خزانہ نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ بات چیت کی صورت حال پر بھی بریف کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی قیادت وفاقی اور صوبائی حکومتیں نیشنل ایکشن پلان کے مطابق کریں گی، سماجی و اقتصادی ترقی کو ترجیح دی جائےگی، صوبائی ایپکس کمیٹیوں کو بھرپور طریقے سے بحال کیا جارہا ہے۔
from Urdu News | پاکستان کی خبریں
https://ift.tt/q7nhdPD
0 Comments