قومی احتساب بیورو نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نامزد ملزمان کے خلاف گھیرا مزید تنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چیئرمین نیب چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈکا اجلاس ہوا، جس میں پراسیکیوٹر جنرل نیب سید اصغر حیدر، ڈی جی آپریشن نیب ظاہر شاہ، ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں نیب نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق چئیرمین پی آئی اے اعجاز ہارون، اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کے صاحبزادے عبدالغنی مجید اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی۔ ملزمان پر غیر قانونی طور پر اوورسیز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی لمیٹڈ کراچی کے پلاٹس کی جعلی الاٹمنٹ اور جعلی بینک اکاؤنٹس سے ادائیگی کرنے کا الزام ہے، جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔
اس کے علاوہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائزہاؤسنگ افسران کیخلاف انکوائری کی منظوری دی، ساتھ ہی سوست ڈرائی پورٹ پر تعینات کسٹمز افسران کیخلاف شکایات ایف بی آر بھجوانے کی منظوری دی۔
چھبیس دسمبر کو اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب نے احتساب سب کے لیے کی پالیسی کے تحت 714 ارب روپے برآمد کئے۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب افسران بدعنوان عناصر کے خلاف اپنی کوششوں کو دوگنا کریں، نیب بزنس کمیونٹی کا بہت احترام کرتا ہے، نیب کا کسی سیاسی جماعت، گروہ یا شخص سے کوئی تعلق نہیں، انہوں نے کہا کہ ادارے کی وفاداری صرف ریاست پاکستان سے ہے، نیب کی ذمہ داری کرپشن کا خاتمہ اور لوٹی گئی رقم کی واپسی ہے اور ادارہ احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔
from Urdu News | پاکستان کی خبریں
https://ift.tt/3rEqXeP
0 Comments