جہانگیر ترین نے ایک ٹوئٹ کی جس میں انہوں نے چینی بحران پر قابو پانے کے لیے حکومت کو اپنے تعاون کی پیشکش کی ہے۔
ٹوئٹر پرجاری بیان میں جہانگیر ترین نے کہا کہ ہماری شوگر ملز 10 نومبر کو گنے کی کرشنگ کے خلاف کسی پٹیشن کا حصہ نہیں، میری تمام 6 شوگر ملز 10 نومبر سے کرشنگ کا آغاز کر دیں گی۔
انہوں نے کہا کہ چینی کی قلت ختم اور قیمت کم کرنے کے لیے حکومت سے ہر ممکن تعاون کریں گے۔
Let me state for the record that JDW is NOT part of the petition against GOPb notification to start sugar Mills on 10th Nov. All of my mills, including those in Sind will start crushing on 10th. Will play my part in helping the Govt overcome the sugar shortage and price hike
— Jahangir Khan Tareen (@JahangirKTareen) November 6, 2020
جہانگیر ترین ملک میں چینی بحران کے بعد شوگر کمیشن کی رپورٹ کے بعد لندن روانہ ہوگئے تھے اور تقریباً 7 ماہ لندن میں قیام کیا۔
واضح رہےکہ جہانگیر ترین کو شوگر کمیشن اور ایف آئی اے نے طلب کیا تھا لیکن انہوں نے پیش ہونے سے معذرت کرلی تھی۔
خیال رہےکہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ کے تحت جہانگیر ترین، مونس الٰہی، شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ، اومنی گروپ اور خسرو بختیار کے بھائی عمرشہریار کی چینی ملز نے پیسے بنائے۔
from Urdu News | پاکستان کی خبریں
https://ift.tt/353JB6q
0 Comments