پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) نے دارالحکومت میں کووڈ 19 کے کیسز میں تیزی سے ہونے اضافے کے پیش نظر تمام شیڈول سرجریز کو ملتوی کردیا۔
دارالحکومت کی انتظامیہ نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 2 ہزار 608 ٹیسٹ کیے گئے۔
یہ کیسز ترلئی، میڈیا ٹاؤن، پی ڈبلیو ڈی، چک شہزاد، غوری ٹاؤن سمیت کئی علاقوں میں رپورٹ ہوئے۔
خیال رہے اس وبا کے شروع ہونے سے اب تک اسلام آباد میں کووڈ 19 کے 20 ہزار 89 کیسز جبکہ 222 اموات رپورٹ کی جاچکی ہیں۔
دارالحکومت میں اس وقت ایک ہزار 6 سو فعال کیسز موجود ہیں۔
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز نے کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد میں بے تحاشہ اضافے کے باعث تمام شیڈول سرجریز کو ملتوی کردیا ہے۔
زرائع کے مطابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی ہدایت پر تمام شیڈول سرجریز کو منسوخ یا ملتوی کردیا گیا ہے جس کی وجہ کووڈ 19 کے کیسز میں اضافہ ہے، صرف ایمرجنسی اور کینسر کے آپریشنز کیے جائیں گے۔
ہسپتال کے میڈیا کوآرڈینیٹر ڈاکٹر وسیم خواجہ کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ بیماری کے پھیلاؤ میں اضافے کو دیکھ کر کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'جب کوئی مریض ہسپتال آئے گا تو نہ صرف وہ وائرس لا سکتا ہے بلکہ ہسپتال آکر وائرس کا شکار بھی ہوسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وبا کی دوسری لہر شروع ہوچکی ہے لہٰذا یہ فیصلہ ہسپتال میں مجمع کو اکٹھا ہونے سے روکنے کے لیے لیا گیا ہے۔
ڈاکٹر وسیم خواجہ کا کہنا تھا کہ 'میں ذاتی طور پر اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ آؤٹ پیشنٹ ڈیپارٹمنٹس (او پی ڈیز) کو بند کردینا چاہیے اور عوام صرف ایمرجنسی کی صورت میں ہی ہسپتال آئے'۔
مزید برآں پمز کے ڈاکٹرز نے حال ہی میں انتظامیہ پر کووڈ 19 کیسز میں اضافے پر او پی ڈی بند کرنے کے حوالے سے زور دیا تھا، انہوں نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے عملے کی جانوں کو خطرہ ہے اور انتظامیہ کو مناسب اقدامات لینے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ دارالحکومت میں پمز سمیت دیگر ہسپتالوں میں طبی عملے کے کووڈ 19 کا شکار ہونے کے بعد سے اپریل میں او پی ڈیز بند کردی گئی تھیں جنہیں اگست میں دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔
from Urdu News | پاکستان کی خبریں
https://ift.tt/3eke0Az
0 Comments