عدالت نے مزار قائد ایکٹ کی خلاف ورزی پر گرفتار کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ضمانت کر رہا کردیا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت ہوگئی ہے جس کے بعد وہ دنوں ایک ساتھ ہی کراچی سے لاہور روانہ ہوں گے۔
قبل ازیں پولیس نے مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا۔
پولیس نے عزیز بھٹی تھانے سے عدالت لے جانے کیلئے کیپٹن (ر) صفدر کو بکتر بند میں بٹھایا تو اس موقع پر ن لیگ کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے بکتر بند کو گھیرے میں لے لیا۔
اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی جس نے بکتر بند گاڑی کو کارکنان کے درمیان سے نکالنے کے لیے کارکنان کو پیچھے دھکیلا جس کے بعد پولیس کیپٹن صفدر کو لے کر روانہ ہوگئی۔
پولیس نے سخت سیکیورٹی میں کیپٹن (ر) صفدر کو سٹی کورٹ پہنچایا جہاں انہیں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
سٹی کورٹ میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات
سٹی کورٹ میں کیپٹن (ر) صفدر کی پیشی کے سلسلے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی جب کہ پیشی سے قبل بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ایک یونٹ نے بھی سٹی کورٹ کا مکمل معائنہ کیا اور داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ کی۔
کیپٹن (ر) صفدر کی نجی ہوٹل سے گرفتاری
اس سے قبل پولیس نے علی الصبح محمد صفدر کو کراچی کے نجی ہوٹل سے گرفتار کیا، انہیں مزار قائد پر نعرے لگانے پر مزار قائد ایکٹ کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہےکہ کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف مقدمہ بریگیڈ تھانے میں درج ہے اور انہیں گرفتار کرکے تھانہ عزیز بھٹی میں رکھا گیا۔
تھانہ بریگیڈ کی پولیس نے کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لیگی رہنما کو مزار قائد کے تقدس کی پامالی کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔
مزار قائد ایکٹ کی خلاف ورزی کے مقدمے میں 200 افراد نامزد
پولیس کا کہنا ہےکہ شہری وقاص کی مدعیت میں درج مقدمے میں 200 افراد شامل ہیں جب کہ مقدمے میں جان سے مارنے کی دھمکی، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور مزار قائد ایکٹ کی خلاف ورزی کی دفعات شامل کی گئی ہے۔
from Urdu News | پاکستان کی خبریں
https://ift.tt/3kaqi0x
0 Comments