سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کراچی واقعہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر ہوا اور آئی جی سندھ کے گھر کا محاصرہ کرنے والے دونوں ادارے وفاق کے ماتحت ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حزب اختلاف کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ ملکی معیشت تباہ ہو گئی ہے لیکن حکومت چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنے میں مصروف ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کا واقعہ ایک حقیقت ہے جو شکوک و شہبات کو جنم دے رہی ہے۔ آرٹلری تھانے میں بھی ایک درخواست دی گئی جو ابھی تک درج نہیں ہوئی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آئی جی سندھ کو اغوا کر کے مقدمہ درج کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا جبکہ آئی جی سندھ کے گھر کا محاصرہ کرنے والے دونوں ادارے وفاق کے ماتحت ہیں اور وفاق صوبے پر حملہ آور ہوا جبکہ وزیر اعظم کے علاوہ وفاقی اداروں کو کوئی ہدایات نہیں دے سکتا۔
انہوں نے کہا کہ جس ملک میں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جائے اس کے تحفظ کا کیا بنے گا ؟ آئی جی سندھ تمام واقعہ کی ایف آئی آر درج کرانے سے قاصرہیں۔ وزیر اعظم واقعے پر وزیر اعلیٰ کو فون کر سکتے تھے۔
ن لیگی رہنما نے کہا ایک آئی جی کو اغوا کیا گیا لیکن عدالتوں نے کوئی نوٹس نہیں لیا۔ ملک میں آئین کی خلاف ورزی ہو رہی ہے اور ہمیں توقع تھی کہ سینیٹ معاملے کو اٹھائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانی چاہیے تھی لیکن یہ سب تو وزیر اعظم نے ہی کروایا تھا۔ مریم نواز، آئی جی سندھ اور عوام کو انصاف کہاں سے ملے گا ؟
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی واقعے پر گورنر سندھ کی قربانی سے کام نہیں چلے گا امید ہے عدالتیں نوٹس لیں گی۔ وزیر اعظم نے ملکی ادارے کو استعمال کیوں کیا ؟
from Urdu News | پاکستان کی خبریں
https://ift.tt/31wdsCg
0 Comments