سپریم کورٹ نے قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے ملازمین کی ڈگریاں چیک اور تصدیق کروانے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین، پی آئی اے کے مینیجنگ ڈائریکٹر اور اٹارنی جنرل کو طلب کرلیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ پی آئی اے کے بعض ملازمین نے آزاد کشمیر کی نجی یونیورسٹی سے تعلیمی اسناد حاصل کی، ایئر لائن کے ملازمین کبھی یونیورسٹی نہیں گئے لیکن انہیں ڈگریاں مل گئیں۔
وکیل کا کہنا تھا کہ ان اسناد کی بنیاد پر محکمانہ پروموشن حاصل کی گئی۔
عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ الخیر یونیورسٹی محض دکھاوے کی جامعہ ہے۔ تعلیمی عمل کے بغیر ڈگریاں فروخت کی گئیں۔ بظاہر ڈگریوں کے حصول کا عمل غیر قانونی لگتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ پی آئی اے میں نجی یونیورسٹی سے حاصل اسناد کو پذیرائی دی گئی۔ عدالت نے حکم دیا کہ پی آئی اے انتظامیہ یقینی بنائے کہ ملازمین کی تعلیمی اسناد منظور شدہ اداروں سے ہوں۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سماعت ایک ماہ تک ملتوی کردی۔
خیال رہے کہ رواں برس اگست میں پی آئی اے انتظامیہ نے اس حوالے سے بڑی کارروائی کی تھی اور گھوسٹ اور جعلی ڈگریوں کے حامل 11 سو سے زائد ملازمین کو برطرف کردیا تھا۔
ترجمان کے مطابق جعلی ڈگریوں کے حامل 700 ملازمین کو فارغ کیا گیا۔ زیادہ تر ملازمین کی تعداد فلائٹ سروسز اور دیگر محکموں سے تھی۔
from پاکستان
https://ift.tt/39vGTGX
0 Comments