حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ یہ دوسری پارٹیوں کو قرضے لینے کا کہتے تھے خود ان کی حکومت نے ایک سال میں قرضوں کا ریکارڈ توڑ دیا ہے، انہوں نے کہا کہ پہلے بھٹو کی بیٹی جیلوں کے باہر انتظار کرتی تھی آج بینظیر کی بیٹی جیلوں کے باہر انتظار کرتی ہے، ضیا کے دور میں شہید بی بی کو شہید بھٹو سے ملاقات سے روکا جاتا تھا آج عمران خان نے بی بی آصفہ کو آصف علی زرداری سے ملاقات سے روک کر وہی اقدام دہرایا ہے،ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں کہ آصفہ بھٹو کو جیلوں کے باہر انتظار کرایا مگر اپنے والد سے ملنے نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم شریف خاندان کے ساتھ ہیں، ایک بیٹی اپنے باپ اور جمہوریت کے لئے لڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بار بار کہہ رہا ہوں کہ یہ آپ کے لیئے اچھا نہیں ہے آپ کی حکومت 100 سال نہیں چلے گی، میاں صاحب کی تکالیف پر مت مسکراؤ یہ وقت سب پر آسکتا ہے، یہ جو سیاسی کلچر کو گندا کر رہے ہیں سیاست کو گالی بنا رہے ہیں ہمیں بھی ان کے لئے دروازے بند کرنا ہوں گے، خان صاحب اگر آپ کو حکومت کے بعد ملک میں سیاست کرنی ہے تو پھر ان دنوں کے لیئے تیار ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی پالیسی چھوٹے صوبوں کے خلاف ہے، اس حکومت کی مشینری چھوٹے صوبوں کوناکام بنانا چاہتی ہے، یہ چاہتے ہیں کہ آصف زرداری کے دور میں صوبوں کو جو خودمختاری دی گئی ہے وہ واپس ہوجائے، لوڈشیڈنگ پورے ملک میں ہے مگر سندھ میں تو قیامت برپا ہے۔
from پاکستان
https://ift.tt/2N67zWb
0 Comments