ملالہ یوسف زئی نے سوشل میڈیا ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ' کشمیر کے لوگ تب سے کشیدہ صورتحال میں ہیں جب میں چھوٹی تھی، میرے والد، والدہ چھوٹے تھے حتیٰ کہ میرے دادا دادی جوان تھے۔ سات دہائیوں سے کشمیر کے بچے صرف تشدد کے بیچ پروان چڑھ رہے ہیں۔
The people of Kashmir have lived in conflict since I was a child, since my mother and father were children, since my grandparents were young. pic.twitter.com/Qdq0j2hyN9
— Malala (@Malala) August 8, 2019
انہوں نے دو صفحات پر مشتمل اپنے بیان میں مزید لکھا کہ "مجھے کشمیر کی پرواہ ہے کیونکہ جنوبی ایشیا میرا گھر ہے جسے میں بشمول کشمیریوں کے ایک ارب 80 کروڑ عوام کے ساتھ شیئر کرتی ہوں۔
ملالہ لکھتی ہیں کہ ہم سب مختلف مذاہب، ثقافت و روایات، زبانیں اور رہن سہن کی نمائندگی کرتے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ ہم سب امن سے رہ سکتے ہیں۔
نوبیل انعام یافتہ ملالہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت پر لکھا کہ مجھے کشمیری عورتوں اور بچوں کے غیرمحفوظ ہونے پر تشویش ہے انہیں کشیدہ حالات میں سب سے پہلے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
ملالہ یوسف زئی نے اپنے پیغام میں تمام جنوبی ایشاء کے لوگوں، بین الاقوامی برادری اور متعلقہ حکام سے امید کا اظہار کیا کہ وہ کشمیریوں کی مشکلات دور کرنے کے لیے اقدام کریں گے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ جو بھی اختلاف ہیں ان سب کے برعکس ہمیں ہمیشہ انسانی حقوق کا تحفظ کرنا چاہیے اور بچوں اور خواتین کی حفاظت کو ترجیح دینا چاہیے۔ ملالہ یوسف زئی نے اپنے پیغام کے آخر میں سات دہائیوں پرانے مسئلہ کشمیر کو پُرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا۔
from پاکستان
https://ift.tt/eA8V8J
0 Comments