سابق صدر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے نوازشریف نے کہا ہے کہ آصف زرداری کیچڑ اچھالنے اور تاریخ کو مسخ کرنے سے گریز کریں ،کیا زرداری صاحب اتنے ہی معصوم اور بھولے تھے کہ میرے ورغلانے میں آگئے، میں بڑے اصولی اور نظریاتی مشن کی جدوجہد میں مصروف ہوں اس لیے سیاسی بیان بازی کا حصہ نہیں بننا چاہتا۔
نوازشریف نےکہا کہ زرداری صاحب نے اصرار کیا تھا کہ مشرف کے تمام اقدامات کی پارلیمانی توثیق کردی جائےلیکن میں نے مشرف کے اقدامات کی پارلیمانی توثیق سے انکار کیا تھا،زرداری صاحب نوشتہ دیوارپڑھنے کی کوشش کریں کیونکہ آج آصف زرداری کی جماعت دیہی سندھ تک سکڑ چکی ہے اور میرا مشورہ ہے کہ بہتر ہوگا زرداری صاحب ذاتی الزام تراشیوں کا دفتر نہ کھولیں اور اپنی اپنی توجہ انتخابات پر مرکوز رکھیں۔
مسلم لیگ(ن) کے قائد کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے یہ بتایا کہ وہ میرے اشاروں پرچل رہے تھے تو وہ قوم کو آج یہ بھی بتادیں کہ وہ کس کی کٹھ پتلی ہیں ہم نے حکومت کا حصہ بننے کیلیےمشرف کےمواخذے،ججوں کی بحالی اور سترہویں ترمیم کاخاتمہ شرائط رکھی تھیں تاہم مشرف سے اختلاف کا مقصدیہ نہیں ہوناچاہیے کہ ادارے کی اینٹ سے اینٹ بجادی جائے،آصف زرداری کو اینٹ سے اینٹ بجانے والے بیان پر اسی دن ناپسندیدگی کا پیغام بھیجا تھا اور اسی بیان پر آصف زرداری سے طے شدہ ملاقات منسوخ کر دی تھی۔
from پاکستان
https://ift.tt/2jnFcTn
0 Comments