بریکنگ نیوز

6/recent/ticker-posts

عمران فاروق قتل: بانی ایم کیو ایم سمیت 7 ملزمان کے شناختی کارڈز بلاک کرنے کی کارروائی کا آغاز

عمران فاروق قتل: بانی ایم کیو ایم سمیت 7 ملزمان کے شناختی کارڈز بلاک کرنے کی کارروائی کا آغاز
عمران فاروق قتل کیس میں نامزد بانی ایم کیو ایم سمیت 7 ملزمان کے شناختی کارڈز بلاک کرنے کی کاروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ایف آئی اے کے انسداد دہشتگردی ونگ کے سربراہ مظہر الحق کاکاخیل کی جانب سے وزارت داخلہ کو لکھے گئے خطوط میں ملزمان کے شناختی کارڈز بلاک کرنے اور ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے بانی ایم کیو ایم، افتخار حسین قریشی، کاشف کامران، محمد انوار اور زیر حراست ملزمان خالد شمیم، سید محسن علی اور معظم علی کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی درخواست کی گئی۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے اس حوالے سے باضابطہ درخواست بھی وزارت داخلہ کو موصول ہو گئی ہے اور وزارت داخلہ نے عمران فاروق قتل کیس میں نامزد ملزمان کے خلاف انتظامی کارروائی بھی شروع کر دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے وزارت داخلہ کو بھیجے گئے تمام افراد کے نام 24 گھنٹوں کے اندر ای سی ایل میں شامل کر دئیے جائیں گے۔

گزشتہ روز ہی عدالت نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار تین ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کی تھی۔

عمران فاروق قتل کیس

50 سالہ ڈاکٹر عمران فاروق 16 ستمبر 2010 کو لندن میں اپنے دفتر سے گھر جارہے تھے کہ انہیں گرین لین کے قریب واقع ان کے گھر کے باہر چاقو اور اینٹوں سے حملہ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

حملے کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے تھے، انہوں نے سوگواران میں اہلیہ اور دو بیٹوں کو چھوڑا تھا۔

عمران فاروق قتل کیس کی سماعت کرنے والے جج کو تبدیل کردیا گیا

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ان کی موت چاقو کے حملے کے نتیجے میں آنے والے زخموں کی وجہ سے ہوئی تھی۔

ایف آئی اے نے 2015 میں عمران فاروق کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے شبہ میں بانی متحدہ اور ایم کیو ایم کے دیگر سینئر رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

اسی سال محسن علی سید، معظم خان اور خالد شمیم کو بھی قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک اور ملزم کاشف خان کامران کی موت ہو چکی ہے۔



from پاکستان
https://ift.tt/2IdAB4a

Post a Comment

0 Comments