اسلام آباد(خبارتازہ ترین۔27 اپریل 2018ء) : وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے آئندہ مالی سال 2018-19کا وفاقی بجٹقومی اسمبلی میں پیش کردیا ہے، بجٹ کا کل حجم 5ہزار932ارب 50کروڑ رکھا گیا ہے۔ وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے قومی اسمبلی میںبجٹ تقریر میں بتایا کہ بجٹ 19-2018ء میں سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ میں 50 فیصد اضافہ، بڑے افسران کی کارکردگی کے لیے 5 ارب روپے مختص کیے گئے۔
بجٹ میں میں یکم جولائی 2018ء سے سول اور فوجی ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد ایڈہاک الاؤنس دیا گیا ہے۔ بجٹ میں سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ میں 50 فیصد اضافہ، بڑے افسران کی کارکردگی کیلئے5 ارب روپے مختص کیے گئے۔آئندہ بجٹ میں وفاق کے اخراجات کا تخمینہ 5246 ارب روپے ہے۔۔بجٹ میں قومی ترقیاتی پروگرام کا حجم رواں سال کیلئے1067ارب روپے مختص کیا گیا ہے۔
وفاق کے اخراجات کا تخمینہ 5246ارب ،ٹیکس وصولی کا ہدف 4435 ارب اور نان ٹیکس آمدن کا ہدف 771 ارب روپے، قرضوں اور سودکیلئے1620، بجٹ خسارہ 2029ارب مقررکیے جانے کی تجویز ہے۔ دفاع کیلئے1100 ارب روپے اورسبسڈیزکیلئے174ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔آئندہ مالی سال کے دوران 2300ارب کے قرضے لیے جائیں گے۔آبی وسائل کے منصوبوں کیلئے 79ارب 50کروڑ روپے مختص ،عارضی طور متاثرین کی بحالی کیلئے 45ارب ، آئی ڈی پیز کی بحالی کیلئے 90ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔
بجٹ میں این ایچ اے کے زیرتعمیر منصوبوں کیلئے 201ارب 60کروڑ روپے مختص کیے جائیں گے۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق مواصلات کے شعبے کیلئے 14ارب 48کروڑ ،جبکہ ریلویزکے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 40ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔اسی طرح ہوابازی کے شعبے کیلئے 4ارب 68کروڑ روپے،صحت کے شعبے کیلئے 4ارب 21کروڑ، جبکہ وزارت صحت کیلئے 25ارب روپے، تعلیم کیلئے 2ارب 65کروڑ ،ہائرایجوکیشن کیلئے 57ارب، ہاؤسنگ شعبے کیلئے 5ارب 43کروڑمختص کرنے کی تجویز ہے۔
اسی طرح وزارت داخلہ کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 24ارب 21کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10فیصد اضافے کی تجویز ہے۔ ہاؤس رینٹ الاؤنس میں پچاس فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ جبکہ یکم جولائی 2018ء سے سول ،فوجی ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد ایڈہاک الاؤنس دیا گیا ہے۔ فیملی پنشن کو 4500 سےبڑھا کر7500 روپے،75 سال سےزیادہ کے عمرکے پنشنرزکو15000 ہزار روپے ماہانہ دیا جائے گا۔
کم سے کم پنشن6 ہزار سےبڑھا کر10 ہزارکر دی گئی ہے۔بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام 124ارب 70کروڑ،تجارتی خسارے کا ہدف 28ارب 90کروڑ مقرر کیا گیا ہے۔پٹرولیم گروپ کی برآمدات کا تخمینہ 14ارب 55کروڑ 50لاکھ جبکہ درآمدات کا تخمینہ 8ارب سے زائد مقرر کیا گیا ہے۔جاری اخراجات کے لیے 478 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ غربت کے خاتمے کے فنڈ کیلئے 68 کروڑ80 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ برآمدات میں 13 فیصد،درآمدات میں17 فیصد اضافہ ہوا۔ رواں سال شرح نمو 5.8 فیصد رہی جو گزشتہ 13 سال میں بلند ترین سطح ہے۔ نجی قرضے 441 ارب روپے اورزرعی قرضے800 ارب تک پہنچ چکے ہیں۔
0 Comments