انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ سے 10 لاکھ روپے تک ہر شہری علاج کروا سکتا ہے۔ فلاحی ریاست کا ماڈل مسلم دنیا میں بدقسمتی سے نظر نہیں آئے گا لیکن یورپی ممالک میں فلاحی ریاست کا ماڈل نظر آئے گا اور مسلم دنیا اس سے محروم ہے۔
عمران خان نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ رحمت العالمین تھے رحمت المسلمین نہیں اور رسول اللہ ﷺ نے جس فلاحی ریاست کی بنیاد رکھی وہ بہترین ماڈل ہے۔ پاکستان دیگر ممالک کی نسبت قدرتی وسائل سے مالامال ہے لیکن خوشحالی وہاں ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم فلاحی ریاست کی بنیاد بنانے کے لیے مصروف عمل ہیں اور ایشین ٹائیگر مدینہ کی فلاحی ریاست کے سامنے کچھ بھی نہیں۔ تقاریر میں ہم نے اسلام کے بڑے نعرے لگائے لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیر صحت یاسمین راشد نے صحت کارڈ سے متعلق بہترین کام کیا ہے۔ اپنی قوم سے آج کہتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ کے بتائے گئے اصول کو اپنائیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں سے پوچھیں فلاحی ریاست کیا ہوتی ہے؟ اور وقت بتائے گا کہ میٹرو ٹرین ملک کو زیادہ فائدہ پہنچائے گی یا صحت کارڈ۔ صحت کارڈ سےاسپتالوں کا نیٹ ورک پھیل جائے گا اور وقت بتائے گا کہ صحت کارڈ ہمیں کہاں لے کر جائے گا۔
from Urdu News | پاکستان کی خبریں
https://ift.tt/32DKh46
0 Comments